اسلام آباد : چئیرمین سینیٹ کیخلاف تحریک عدم اعتماد کا معاملہ، جماعت اسلامی نے خود کو اپوزیشن اتحاد سے الگ کرلیا، جماعت اسلامی کے ارکان صادق سنجرانی کے خلاف عدم اعتماد کی قرارداد کا حصہ نہیں بنے، قرارداد پر 44 اپوزیشن سینیٹرز نے دستخط کیے۔ تفصیلات کے مطابق جماعت اسلامی نے چئیرمین سینیٹ کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک کے معاملے میں اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد کا ساتھ نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ جماعت اسلامی کی جانب سے چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی قرارداد کا حصہ نہیں بنی ہے۔ تاہم جماعت اسلامی نے اس معاملے میں حکومت کا ساتھ دینے کا فیصلہ بھی نہیں کیا۔ جماعت اسلامی کے پاس سینیٹ میں اس وقت 3 اراکین ہے۔
اگر چئیرمین سینیٹ کو ہٹانے کے معاملے پر حکومتی اتحاد اور اپوزیشن کے اتحاد کے درمیان مقابلہ سخت ہو گیا، تو اس صورت میں جماعت اسلامی کے ووٹ اہمیت اختیار کر جائیں گے۔ واضح رہے کہ منگل کے روز مسلم لیگ ن کے رہنما راجہ ظفر الحق اور اپوزیشن کے دیگر ارکان نے چئیرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے تحت قرارداد سیکرٹری سینیٹ کو جمع کروائی۔ تحریک عدم اعتماد کی قرارداد پر اپوزیشن جماعتوں کے 44 ارکان کے دستخط موجود تھے۔ قرارداد کے ساتھ ہی اپوزیشن ارکان کی جانب سے سینیٹ اجلاس بلانے کے لیے ریکوزیشن بھی جمع کروا دی گئی ہے۔ سینیٹ کا اجلاس بلانے کی ریکوزیشن پر 50 ارکان کے دستخط ہیں۔ سیکریٹری سینیٹ کے مطابق ریکوزیشن پر اجلاس چیئرمین سینیٹ ہی بلائیں گے۔ چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کے لیے حزب اختلاف کی جماعتوں کے پاس مطلوبہ اکثریت سے زائد کی تعداد موجود ہے، 104 رکنی ایوان میں سینیٹرز کی موجودہ تعداد 103 میں سے چیئرمین کی نشست کے لئے 53 ارکان کی حمایت درکارہے۔
مسلم لیگ ن کے سینیٹرز کی تعداد 28، پیپلز پارٹی کے 20، نیشنل پارٹی کے 5، جے یو آئی ف کے 4، پختونخوا میپ کے 2 اور عوامی نیشنل پارٹی کا ایک رکن شامل ہے۔ ایوان بالا کے قواعد کے مطابق موجودہ چئیرمین صادق سنجرانی کو ہٹانے کے لئے ایک چوتھائی ارکان کے دستخطوں کے ساتھ قرارداد لانے کے لئے تحریک جمع کروائی جائے گی۔ سینیٹ کے رولز آف پروسیجر کے تحت تحریک پر ووٹنگ کے لیے سات روز بعد اجلاس بلایا جائے گا جس میں قرارداد پر ووٹنگ کروائی جائے گی، تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کی صورت میں موجودہ چئیرمین عہدہ چھوڑ دیں گے اور اس کے بعد سینیٹ سیکرٹریٹ نئے چیئرمین کے انتخاب کے لئے شیڈول جاری کرے گا۔ یاد رہے کہ رواں ماہ ہی 5 جولائی کو متحدہ اپوزیشن کی رہبر کمیٹی نے چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو عہدے سے ہٹانے کا حتمی فیصلہ کرتے ہوئے اس سلسلے میں چئیرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی قرارداد 9 جولائی کو ایوان میں جمع کروانے کا اعلان کیا تھا جو آج جمع کروا دی گئی ہے۔