ایبٹ آباد ۔ (نیوزڈیسک) افغان پناہ گزین پاکستانی معیشت پر بوجھ ہیں، انہیں فوری ملک بدر کیا جائے، کھیل کے میدان میں ہونے والا واقعہ کسی صورت قابل معافی نہیں۔ سروے کے دوران ایبٹ آباد کے شہریوں نے کرکٹ ورلڈ کپ کے دوران پاکستانی ٹیم کے ساتھ ہونے والے ناخوشگوار واقعہ پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ افغانیوں کو 40 سال سے پناہ دیئے
ہوئے ہیں اور ان کا ہر طرح سے تحفظ کر رہے ہیں، کروڑوں روپے ان کی آبیاری پر لگائے جا چکے ہیں لیکن اس سب کا صلہ افغانستان کی کر کٹ ٹیم اور تماشائیوں نے پاکستانیوں کے گریبان پکڑ کر دیدیا کہ فطرت کبھی تبدیل نہیں ہو سکتی۔ افغانی کلمہ گو ہیں جس بنیاد پر پاکستان نے ہمدردی کرتے ہوئے جنگ زدہ ہونے کی صورت میں کھلے دل سے پناہ دی اور اپنے وسائل تقسیم کر کے ان کی آباد کاری کی۔ شہریوں کے مطابق افغانی جب سے پاکستان میں داخل ہو ئے ہیں اس وقت سے پاکستانی معیشت دگر گوں ہے اور مالیاتی نظام درہم برہم ہو کر رہ گیا ہے، بے روزگاری اپنی آخری حدووں کو چھو رہی ہے، انتہائی کم تر وسائل کے باوجود پاکستان نے افغانیوں کیلئے اپنے دل کھول دیئے تھے لیکن ان کی حالیہ حرکت سے نہ صرف پاکستانیوں کی دل آزاری ہوئی ہے بلکہ افغانیوں کی فطرت اور پاکستان دشمنی بھی کھل کر سامنے آ گئی ہے۔ شہریوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ عالمی سطح پر سفارتی آواز بلند کرتے ہوئے افغانیوں کی سرزنش کی جائے اور انہیں ملک بدر کیا جائے۔