ویانا (آن لائن ) ویانا میں یورپی ملکوں کیساتھ ہونے والے اجلاس کے بعد تہران ‘یورینیم’کی افزودگی کی مجاز مقدار میں اضافہ کردے گا۔ غیر ملکی نیوز ایجنسی کے مطابق اگر ایران امریکی پابندیوں کے خلاف یورپی یونین سے اپنے مطالبات منوانے میں ناکام رہتا ہے تو تہران کے پاس معاہدے کی خلاف ورزی کرتیہوئے یورینیم کی افزدوگی بڑھانے کیسوا کوئی راستہ نہیں بچے گا۔ایرانی مندوب نے جمعہ کے روز ایک بیان میں کہا تھا کہ سنہ 2015 کو طے پائے جوہری معاہدے پردستخط کرنے
والے یورپی ملکوں نے ایران کو کچھ نہیں دیا۔ ایران یورینیم کی افزدوگی کی مجاز حد سے تجاوز کرنے پر مجبور ہے۔ ویانا اجلاس میں ایران کے منصفانہ مطالبات تسلیم نہیں کیے گئے ہیں۔ اس لیے ایران یورینیم کی افزدوگی کی مقدار 300 کلو گرام سے بڑھانے پرمجبور ہے۔ ہفتے کو 7 یورپی ملکوں آسٹریا، بیلجیم، فن لینڈ، ہالینڈ، سلوینیا، اسپین اور سویڈن نے ویانا میں ہونے والے اجلاس میں شرکت کی۔ ان ملکوں نے ایران کے ساتھ طے پائے جوہری سمجھوتیکو برقرار رکھنے اور اس کی تمام شرائط پر عمل درآمد پر زور دیا۔یورپی ممالک نے اعتراف کیا کہ ایران کیساتھ طے پائے معاہدے کے معاشی پہلوئوں عمل درآمد میں مشکلات درپیش ہیں۔ یورپی ملکوںکا کہناہے کہ وہ فرانس، برطانیہ اور جرمنی کے علاوہ یورپی یونین خارجہ امور کے ساتھ مل کر ایران کے ساتھ آئینی حدود میں تجارت کے لییاقدامات کرے گا۔یورپی ملکوں کا کہناہے کہ وہ فرانس، برطانیہ اور جرمنی کے علاوہ یورپی یونین خارجہ امور کے ساتھ مل کر ایران کے ساتھ آئینی حدود میں تجارت کے لییاقدامات کرے گا