کراچی : ڈالر کی قیمت میں ایک مرتبہ پھر سے اضافہ ہو گیا ہے۔ تفصیلات کےمطابق ڈالر کی قدر میں اضافہ اور روپے کی بے قدری جاری ہے۔ آج بھی ڈالر کی قیمت میں ایک روپیہ 84 پیسے کا اضافہ ہوا جس کے بعد ڈالر کی قیمت 164 روپے کی سطح پر پہنچ گئی۔ انٹربینک میں ایک روپیہ 84 پیسے مہنگا ہو گیا اور تاریخ کی بلند ترین سطح 164 روپے پر ٹریڈ کرتا رہا۔ یاد رہے کہ گذشتہ دو دنوں کے دوران ڈالر 7 روپے 2 پیسے مہنگا ہوا جس سے ایک جانب جہاں روپے کی قدر
بتدریج کم ہوئی وہیں دوسری طرف روزمرہ استعمال کی اشیا سمیت دیگر مصنوعات مزید مہنگی ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔ پاکستان پر بیرونی قرضوں کے حجم میں بھی بڑھے گا اور پاکستانی برآمدی مصنوعات کی لاگت بڑھنے کے سبب توازن تجارت کی صورت حال بھی ابتر ہو جائے گی۔اد رہے کہ گذشتہ روز ڈالر کی قیمت میں 6 روپے سے زائد کا اضافہ ہوا تھا جس کے بعد گذشتہ روز ڈالر کی قیمت 163 روپے سے زائد قیمت پر فروخت ہوتا رہا۔ کرنسی مارکیٹ کے ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف سے پاکستان کے معاہدے کی خبروں کے بعد روپے پر دباؤ کے باعث ڈالر مہنگا ہوا ۔ ذرائع کے مطابق پاکستان کے آئی ایم ایف سے معاہدے کے بعدروپے کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت میں اضافے کی خبریں گردش کررہی تھیں ۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے اقتدار میں آنے سے اب تک ڈالر کی قیمت میں لگ بھگ 26 روپے سے زائد کا اضافہ ہوچکا ہے۔ڈالر کی اونچی اُڑان پر معاشی تجزیہ کاروں نے بھی تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ ڈالر کی قیمت میں اضافے سے مہنگائی میں مزید اضافہ ہو گا جس کا بوجھ عوام پر پڑے گا۔ جبکہ عوام نے بھی ڈالر کی بڑھتی ہوئی قیمت پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے حکومت سے ڈالر کی قیمت کو لگام دینے کے لیے اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔