Tuesday November 26, 2024

عمران خان جمائما کو کیسے اسلام کی طرف لائے؟

لندن : وزیراعظم عمران خان کے پرانے دوست اور کئی سالوں تک ان کے ٹیکسی ڈرائیور رہنے والے محمد اکرم کا کہنا ہے کہ وہ اس بات پر فخر محسوس کرتے ہیں کہ ان کا دوست اب پاکستان کا وزیراعظم ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ انہیں اس بات کا کوئی دکھ نہیں ہیے کہ عمران خان نے انہیں اپنی تقریب حلف برداری میں مدعو نہیں کیا۔ میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ محمد اکرم نامی شخص 1986ء میں عمران خان کو برطانیہ میں اس وقت ملے جب بہت کم لوگ عمران خان کے

بارے میں جانتے تھے۔عمران خان اور محمد اکرم کے مابین دوستی اتنی گہری ہو گئی کہ عمران خان جب بھی برطانیہ جاتے تو محمد اکرم ان کے ذاتی ٹیکیسی ڈرائیور کے فرائض سر انجام دیتے۔عمران خان جب بھی برطانیہ جاتے تو محمد اکرم کو فون کر کہ کہتے کہ مجھے ائیرپورٹ سے ٹیکسی پر لے جائیں۔ اور اکرم ہمیشہ اپنے قریبی دوست اور لیڈر کے لیے موجود ہوتے تھے اور عمران خان کو ائیرپورٹ سے گولڈ اسمتھ ہاؤس لے جاتے۔یہ سلسلہ اس وقت تک جاری رہا جب تک عمران خان کو چمکیلی گاڑیوں اور لیموزینز کے مالک زلفی بخاری جیسے دوست نہیں ملے۔کیونکہ زلفی بخاری اور ان جیسے کئی امیر لوگوں سے دوستی کے بعد عمران خان ٹیکسی کی بجائے لیموزین میں سفر کرتے تھےاور اس طرح زلفی بخاری نے محمد اکرم سے عمران خان کو برطانیہ ائیرپورٹ سے لینے کی ذمہ داری لے لی اور 2012ء کے بعد عمران خان جب بھی لندن رہنے کے لیے جاتے تو زلفی بخاری ہیعمران خان کو پک اور ڈراپ کیا کرتے تھے۔ محمد اکرم نے مزید بتایا کہ جب عمران خان جمائما گولڈ اسمتھ سے ملے اور دونوں ایک دوسرے سے پیار کرنے لگے تو مجھے عمران خان نے جمائما کو کچھ اسلامی کتابیں دینے کو کہا۔میں نے

رجنٹ پارک اسلامک سنٹر سے 5 اسلامی کتبایں لیں اور پھر جمائما خان کے کے گھر پر دیں۔جب میں نے جمائم خان کو کتابیں دو تو وہ اسلام کے بارے میں جاننے لگ گئیں اور اس کے کچھ روز بعد ہی انہوں نے اسلام قبول کر لیا۔

FOLLOW US