واشنگٹن ـ(مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے اعلان کے عین مطابق بھارت سے ترجیحی تجارتی سہولت کو ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔اور کل سے اس فیصلے کا اطلاق ہوجائے گا۔ معروف روزنامے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ امریکی صدر نے بھارت کو ڈیوٹی فری برآمدات کی سہولت ختم کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ا مریکہ نے بھارت کے لیے
’جنرلائزڈ سسٹم آف پریفرنسز پروگرام‘ دے رکھا تھا جس کے تحت بھارت کو ڈیوٹی فری سامان امریکہ بھیجنے کی سہولت حاصل تھی۔ اس پروگرام سے بھارت ہی کو یک طرفہ فائدہ پہنچ رہا تھا اور وہ سالانہ اربوں ڈالر کی مصنوعات امریکہ برآمد کر رہا تھا۔ صرف 2017ءمیں ہی اس نے امریکہ کو 5ارب 70کروڑ ڈالر کی برآمدات کی تھیں۔رپورٹ کے مطابق کل بھارت کو میسر یہ سہولت ختم ہو جائے گی جس کے بعد اسے بھی امریکہ تجارتی سامان بھیجنے کے لیے باقی ممالک کے لیے عائد شرائط پوری کرنی ہوں گی اور پورا ٹیکس دینا پڑے گا۔ امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ”امریکہ نے بھارت کو تجارت میں جو رعایات دے رکھی تھیں، ہم بھارت سے بھی ویسی ہی رعایات چاہتے ہیں، لیکن بھارت کی طرف سے کبھی امریکہ کو یقین دہانی نہیں کرائی گئی کہ وہ بھی تجارت کے حوالے سے ہمارے ساتھ برابری کا سلوک کرے گا اور ہماری اشیاءکو اپنی مارکیٹ تک اسی طرح رسائی دے گا جیسے ہم اس کی مصنوعات کو دے رہے ہیں۔ چنانچہ ہم نے بھی بھارت کو دی گئی تجارتی رعایات ختم کر دی ہیں۔“ واضح رہے کہ صدر ٹرمپ نے رواں سال مارچ میں بھارت کا یہ خاص درجہ ختم کرنے کا اعلان کیا تھا تاہم اس کے لیے حتمی تاریخ نہیں دی گئی تھی۔ اس وقت بھارت کے ساتھ تجارت میں امریکہ 26ارب 70کروڑ ڈالر خسارے میں جا رہا ہے۔