ناٹنگھم: ورلڈکپ میں پاکستان کا آغاز مایوس کن رہا اور ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹرینٹ برج میں تکلیف دہ شکست کے بعد جب قومی ٹیم ڈریسنگ روم میں داخل ہوئی تو ماحول کچھ اچھا نہ تھا۔سب سے پہلے ڈریسنگ روم میں داخل ہوتے ہوئے کھلاڑیوں کو تماشائیوں کی طرف سے شدید نعرے بازی کا سامنا کرنا پڑا۔ڈریسنگ روم میں کوچ مکی آرتھر قدرے خاموش تھے تاہم انہوں نے اپنے روایتی جارحانہ انداز کے بجائے بلخصوص بلے بازوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ابھی شروعات ہے، ہم
ٹورنامنٹ میں آگے جاسکتے ہیں جس کے لیے آپ لوگوں کو اپنا احتساب کرنا ہوگا، اپنی ویڈیو دیکھنا ہوگی، غلطیوں سے سیکھ کر ہی آپ ٹیم کے کام آسکیں گے۔کپتان سرفراز احمد نے کہا کہ ہمیں اس طرح نہیں ہارنا چاہیے تھا لیکن ابھی تو شروعات ہے، ہم واپس آسکتے ہیں اور مجھے امید ہے کہ آپ لوگ جان لڑا دیں گے۔مینیجر طلعت علی ملک اور اسسٹنٹ کوچ منصور رانا اس دوران خاموشی سے اپنی اپنی کرسیوں پر بیٹھے رہے جب کہ چیف سلیکٹر انضمام الحق چوں کہ آئی سی سی ورلڈکپ میں مینجمنٹ کا حصہ نہیں ہیں لہٰذا وہ ڈریسنگ روم میں داخل نہ ہونے کے سبب اس میٹنگ کا حصہ نہ تھے۔









