مظفرنگر(آئی این پی)بھارت میں ہندو انتہا پسندوں نے دلت مزدور بچی کو زیادتی کا نشانہ بنا کر زندہ جلا دیا۔تفصیلات کے مطابق انتہا پسند اور متعصب مودی کے اقتدار میں دوبارہ آنے کی خبر نے بھارتیا جنتا پارٹی اور ان کی ہم خیال متعصب تنظیموں کو بے لگام کردیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی ریاست اترپردیش کے ضلع مظفر نگر میں دلت مزدور نابالغ بچی کوبھٹہ مالک اور اس کے چھ ساتھیوں نے اپنی ہوس کا نشانہ بنایا جس کے بعد ان بے رحموں اور سفاکوں نے بچی کو زندہ جلا
ڈالا۔دوسری جانب یوگی ادیتیہ ناتھ کی ہی ریاست میں غنڈا گردی تھمنے کا نام نہیں لے رہی۔ مسلم لیڈر حاجی احسان کو بجنور میں دن دیہاڑے گولیاں مار کر جان لے لی گئی۔ مسلم لیڈر کا تعلق بھوجن سماج وادی پارٹی سے بتایا جاتا ہے۔ادھر مودی کے دوبارہ آتے ہی انتہا پسند اور متعصب قوم پرست بے لگام ہوگئے ہیں اور ہر کسی کو جے شری رام کا نعرہ لگوانے پر مجبور کررہے ہیں۔ دہلی میں پونے کے مشہور ڈاکٹر، اور بائیں بازو کے رائٹر ڈاکٹر ارون گڈرے کو انتہا پسندوں نے گھیر لیا اور ان سے مطالبہ کیا کہ وہ جے شری رام کا نعرہ لگائیں۔ مغربی بنگال میں مودی کے چیلوں نے ٹی ایم سی پارٹی کے دفتر میں گھس کرتوڑ پھوڑ کی اور اپناجھنڈا بھی لگا کر چلتے بنے۔