کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) سیگریٹ نوشوں کےلئے بری خبر آگئی ہے ۔ کیونکہ سیگریٹ کی قیمت میں اربوں روپے کے ٹیکس لگنے کیوجہ سے دو سے تین گناہ اضافہ ہونے والا ہے۔ وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں سیگریٹ پر 30سے 50ارب روپے کے ٹیکس لگانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق حکومت نے جانب سے انسداد تمباکو نوشی اور تمباکونوشی کی حوصلہ شکنی کیلئے ٹیکسیشن ریفارمز لانے کا فیصلہ کرلیا ، فیصلہ وزارت قومی صحت،وزارت خزانہ کی مشاورت
سے کیاجارہاہے۔وزیراعظم نے ہدایت کی انسداد تمباکو کے لئے ٹھوس اقدامات کیے جائیں جبکہ تمباکو پر سخت ترین ٹیکس اصلاحات کی منظوری بھی دے دی گئی۔وزیر اعظم کے معاون خصوصی بابر عطا نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بتایا مشیرصحت ظفرمرزا نے انسداد تمباکو نوشی کیلئے جامع پلان پیش کردیا، آئندہ بجٹ میں تمباکو نوشی کی روک تھام کیلئے ٹیکس لگایا جائے گا، تمباکو سے منسلک اشیا کی قیمت میں اضافے سے استعمال کی حوصلہ شکنی ہوتی ہے۔بابر بن عطا نے کہا ٹیکس سے تیس سے پچاس ارب روپیکااضافی ریوینیوحاصل ہوگا، ٹیکس مد میں حاصل رقم صحت انصاف کارڈکیلئے استعمال ہو گی ۔انہوں نے کہاکہ وزیراعظم کی ہدایت پرٹیکس فنانس بل میں شامل کیاجائے گا ، پاکستان میں اموات کی سب سے بڑی وجہ تمباکو نوشی ہے، ایک لاکھ60 ہزار لوگ تمباکو کے استعمال کے باعث لقمہ اجل بن جاتے ہیں۔دوسری جانب سوشل میڈیا سروے میں اکثریت نے سگریٹ تین گناہ مہنگا کرنے کی رائے دی، پچیس فیصد افراد نے کہاکہ 100فیصد دام بڑھادیے جائیں، گیارہ فیصد افراد200 فیصد اضافے کے حق میں تھے۔ جبکہ 64 فیصد رائے دینے والوں کا خیال تھا سگریٹ کا ایک پیکٹ 300 فیصد مہنگا کر دیا جائے۔