اسلام آباد (ویب ڈیسک) مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے اندر کچھ لوگ وزیر اعظم کو ہٹانا چاہتے ہیں، پارٹی کے اندر کے لوگ تیار بیٹھے ہیں، نام نہیں لینا چاہتا، سپیکر صاحب کو علم ہے جس پر سپیکر کامسکراتے ہوئے کہنا تھا کہ’ مجھے کچھ معلوم نہیں، میں ان لوگوں کو نہیں جانتا‘۔ سپیکر اسد قیصر کی زیرصدارت
ہونیوالے قومی اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ موجودہ وزیرخزانہ مشرف دوراورپیپلزپارٹی دورمیں بھی رہاہے،کوئی نیابندہ تولے آتے،پی ٹی آئی کووزیرخزانہ نہیں ملا ان کولیزپرلیناپڑا ہے،کسی سیاسی کارکن کی اس سے زیادہ تذلیل نہیں ہوسکتی جس طرح سابق وزیر خزانہ کو رخصت کیا، سابق وزیرخزانہ بڑےتکبر اور رعونت کےساتھ ایوان میں بات کرتےتھے،آئی ایم ایف کےلوگ ہماری معیشت پربیٹھ گئےہیں،اسٹیٹ بینک اوروزارت خزانہ میں آئی ایم ایف کےلوگ بیٹھ گئےہیں،وزیرخزانہ بڑےتکبرکےساتھ یہاں بات کرتےتھےان کواپنی ہی حکومت نےرخصت کردیا۔ خواجہ آصف نے کہا کہ ہماری معاشی آزادی پرسمجھوتا ہوچکا ہے، اس وقت جومعیشت کوچلارہےہیں ان کا کسی سیاسی جماعت سےتعلق نہیں، ہماری معاشی آزادی پرسمجھوتا ہوچکا ہے۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ حکومت چیئرمین نیب کوبلیک میل کرناچاہتی ہے، چیئرمین نیب کےمعاملے پرحکومت نےشرمناک کرداراداکیا،اپوزیشن کی تمام جماعتیں نیب قوانین کی زدمیں ہیں، آصف زرداری،اسپیکرسندھ اسمبلی سراج درانی نیب قوانین کی زدمیں ہیں،آصف
زرداری،اسپیکرسندھ اسمبلی سراج درانی نیب قوانین کی زدمیں ہیں، حکومت نےچیئرمین نیب کوبلیک میل کرنےکاپلان بنایا،وزیراعظم کےخلاف بھی تحقیقات زیرالتواہیں ,حکومت نےاپنےلوگوں کوبچانے کےلیےنیب میں بعض ترامیم تجویزکیں،پیپلزپارٹی اورہمارے دورمیں نیب قوانین میں ترامیم نہیں کی گئی یہ ہماری ناکامی ہے، چیئرمین نیب کےمعاملے پرپارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی تشکیل دی جائے جو تحقیقات کرے ۔