دبئی (مانیٹرنگ ڈیسک) ہوس کے پجاری ایک پاکستانی نوجوان نے دبئی میں بھارتی لڑکی سے جنسی زیادتی کر ڈالی۔ پاکستانی کے ذریعے ملازمت حاصل کرنے والی بھارتی لڑکی اس کی جنسی دردندگی کی بھینٹ چڑھ گئی۔ تفصیلات کے مطابق متاثرہ بھارتی لڑکی نے بتایا کہ وہ اپنی خالہ کے پاس رہ رہی تھی اور ملازمت کی تلاش میں تھی۔ اس کی ملاقات ایک پاکستانی سے ہوئی
جس نے اسے ملازمت دینےکی پیشکش کی ۔ اور اپنے بھائی کے پاس بھیج دیا۔ لڑکی اس شخص کے کہنے پراس کے پاس دبئی چلی گئی، جہاں اس نے لڑکی کو ایک جگہ نوکری دلوا دی اور تنخواہ بھی مقرر ہو گئی۔ اس کے بعد اس شخص نے لڑکی کو اپنے فلیٹ کا پتہ دیا اور اسے وہاں پہنچ کر ملنے کو کہا اور کہا کہ باقی معاملات وہ وہاں طے کر لیں گے۔ لڑکی وہاں پہنچ کر اس کا انتظار کرنے لگی تاہم وہ نوکری کی جگہ پر مصروف ہونے کا بہانہ کرکے آدھی رات کو پہنچا اور اسے اپنے ساتھ فلیٹ پر لے گیا جہاں اس کے تین ساتھی بیٹھے شراب پی رہے تھے۔لڑکی نے پولیس کو بتایا کہ ”وہ مجھے بالکونی میں لے گیا اور وہیں ایک میٹرس بچھا کر مجھے برہنہ کرنے کی کوشش کی۔ میں نے مزاحمت کی اور چیخنے کی کوشش کی لیکن اس نے مجھے دھمکی دی کہ اگر میں نے شور مچایا تو وہ اپنے باقی ساتھیوں کو بھی بلا لے گا اور پھر سب مجھے زیادتی کا نشانہ بنائیں گے۔“رپورٹ کے مطابق ملزم لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد جا کر سو گیا۔ وہاں موجود دیگر لوگوں نے لڑکی کو اس کا پرس اور موبائل فون ملزم سے لے کر واپس دیا اور فلیٹ سے جانے میں اس کی مدد کی۔ وہ سڑک پر آئی جہاں اسے ایک41سالہ پاکستانی ٹیکسی ڈرائیور ملا۔ لڑکی نے اسے ابوظہبی چلنے کو کہا لیکن اس نے کہا کہ رات کے اس وقت اس کے بہت زیادہ پیسے لگ جائیں گے، وہ چند گھنٹے
انتظار کر لے۔اس پر لڑکی رونے لگی اور ڈرائیور کو ساری حقیقت بتادی۔ وہ پاکستانی ڈرائیور اسے گاڑی میں بٹھا کر پولیس سٹیشن لے گیا اور وہاں ملزم کے خلاف مقدمہ درج کروانے میں اس کی مدد کی۔ اب عدالت میں بھی اس پاکستانی ڈرائیور نے اس ملزم کے خلاف گواہی دی ہے۔ اس ٹیکسی ڈرائیور کا کہنا ہے کہ ”مجھے ملزم کی طرف سے بھاری رقم کی پیشکش کی گئی تھی کہ بدلے میں میں عدالت میں گواہی دینے سے انکار کر دوں، لیکن میں نے اس کی پیشکش ٹھکرا دی۔“ عدالت میں مقدمے کی اگلی سماعت 13جون کو ہو گی۔