خلال کرنا سنت نبوی ہے اور اس پر عمل کرنا آپ کو متعدد جان لیوا امراض سے بچا سکتا ہے۔یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔تحقیق کے مطابق یہ تو پہلے ہی ثابت ہوچکا ہے کہ مسوڑوں کے امراض ذیابیطس، امراض قلب، خون کی شریانوں کے مسائل یا جوڑوں کے درد کا خطرہ بڑھاتے ہیں۔ تاہم خلال کرنےکو عادت بنالینا صحت مند زندگی گزارنے میں بڑی مدد دے سکتا ہے۔
اس تحقیق میں مزید بتایا گیا کہ خلال کرنا منہ کے اندر جرثوموں کی مقدار کم کرتا ہے اور منہ میں سوجن کا امکان بھی ہوجاتا ہے۔محققین کا کہنا تھا کہ جب مسوڑوں میں سوجن نہیں ہوگی تو ان سے خون نکلنے کا امکان بھی کم ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ منہ کی صحت برقرار رکھنا بیکٹریا کو دوران خون میں جانے سے روکتا ہے اور اس طرح متعدد جان لیوا امراض سے تحفظ ملتا ہے۔اسی طرح خلال نہ کرنا سانس میں بو کا امکان بڑھاتا ہے کیونکہ غذا کے ذرات دانتوں کے درمیان پھنس کر سانس میں بو بڑھانے والے بیکٹریا کی تعداد بڑھاتے ہیں۔ اس سے پہلے امریکن ڈینٹل ایسوسی ایشن نے بھی اپنی ایک تحقیق میں بتایا تھا کہ درمیانی عمر میں لوگوں کو دانتوں کے مسائل کا سامنا اس لیے ہوتا ہے کیونکہ وہ خلال نہیں کرتے۔امریکن ڈینٹل ایسوسی ایشن کے مطابق دن میں کم از کم ایک دانتوں کا خلال کرنے سے دانتوں کے اس درمیانی خلاءمیں بیکٹریا کو ہٹانے میں مدد ملتی ہے جہاں ٹوتھ برش پہنچ نہیں پاتا۔دوسری صورت میں مسوڑوں کے امراض اور کیڑے لگنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے