Wednesday November 27, 2024

ہمیں جھکانا چاہتے ہو، بھو ل ہے تمھاری ایران نے پابندیاں لگانے اور جوہری معاہدے سے الگ ہونے والے امریکہ کی کس پیشکش کو ٹھکرا دیا

تہران(آئی این پی) ایرانی صدر حسن روحانی نے وقتی طور پر فیصلہ کیا ہے کہ موجودہ حالات میںمذاکراتی عمل ممکن نہیں ہے،ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ جھک جانا ایرانی عوام کی ثقافت اور مذہب سے ہم آہنگ نہیں ہے، تاہم ٹرمپ کے ساتھ بات چیت کے امکان کو مکمل طور پر مسترد نہیں کیا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ ایرانی پر امریکا نے اقتصادی پابندیاں عائد کر رکھی ہیں، ٹرمپ انتظامیہ اگر ان پابندیوں کا ختم کرے تو مذاکرات کی راہ نکل سکتی ہے۔حسن روحانی کا مزید کہنا تھا کہ امریکی

صدر تہران کے خلاف پابندیوں کا خاتمہ کریں اور جوہری معاہدے کو چھوڑنے کا فیصلہ بھی واپس لیں۔ بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی صدر حسن روحانی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مذاکرات کی پیش کش ٹھکرا دی۔ ایرانی صدر کی جانب سے وقتی طور پر یہ فیصلہ کیا گیا ہے، حکام نے موجودہ حالات میں ملاقات کو ناممکن قرار دیا ہے۔ جوہری ڈیل کے ایرانی انخلا کے بعد ٹرمپ نے حسن روحانی کو ملاقات اور بات چیت کی آفر کی جسے ایرانی صدر نے مسترد کردیا۔ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ جھک جانا ایرانی عوام کی ثقافت اور مذہب سے ہم آہنگ نہیں ہے، تاہم ٹرمپ کے ساتھ بات چیت کے امکان کو مکمل طور پر مسترد نہیں کیا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ ایرانی پر امریکا نے اقتصادی پابندیاں عائد کر رکھی ہیں، ٹرمپ انتظامیہ اگر ان پابندیوں کا ختم کرے تو مذاکرات کی راہ نکل سکتی ہے۔حسن روحانی کا مزید کہنا تھا کہ امریکی صدر تہران کے خلاف پابندیوں کا خاتمہ کریں اور جوہری معاہدے کو چھوڑنے کا فیصلہ بھی واپس لیں۔واضح رہے کہ امریکا اور ایران کے درمیان جاری کشیدگی میں اس وقت اضافہ ہوا جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2015میں عالمی طاقتوں اور ایران کے درمیان ہونے والے جوہری معاہدے سے دستبرداری کے بعد ایران پر نئی پابندیوں کا اعلان کیا تھا۔ایران کے سرکردہ عالم دین مولانا یوسف طباطبائی کا اصفھان میں جمعے کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اربوں ڈالر مالیت کے طیارہ بردار بیڑے کو صرف ایک میزائل سے تباہ کرسکتے ہیں۔

FOLLOW US