اسلام آباد ( ویب ڈیسک ) سینئر صحافی ندیم ملک بھی پاکستان تحریک انصاف کی معاشی پالیسیوں پر برس پڑے ہیں اور انہوں نے انتہائی تہلکہ خیز انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ دس ماہ کے اندر 500 ارب روپے کا ٹیکس ریونیو شارٹ فال ہو چکا ہے ۔نجی ٹی وی کے پروگرام کے
دوران بات چیت کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کی پوری اقتصادی ٹیم صفر پر آوٹ ہو گئی ہے ، آٹھ سے دس ماہ کے اندر جو تحریک انصاف نے اپنے اہداف رکھے تھے کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی لوٹ مار سے جو نقصان پہنچاہے وہ ہمارے آنے سے ٹھیک ہو جائے گا کیونکہ ہمارے آنے سے ٹیکس آنا شروع ہو جائے گا ، بیرون ملک سے پاکستان میں سرمایہ کاری آئے گی ،پاکستان میں نظام پر لوگوں کا اعتماد بحال ہو گا تو اقتصادی ترقی شروع ہو جائے گی ، نئی نوکریاں آئیں ، کرپشن ختم ہوگی اور گورننس کے نظام میں بہتری آئی گی جس سے سسٹم بہتر ہونا شروع ہو جائے گا ۔ ندیم ملک کا کہناتھا کہ لیکن اگر میں دس ماہ کے اعداد و شمار سامنے رکھوں تو بہت سے لوگوں کی جو کہ بڑے اہم دفاتر اور ادارے ہیں ان کی نیندیں حرام ہو گئیں ہیں جس میں وزیراعظم عمران خان بھی شامل ہیں کیونکہ موجودہ پرفارمنس ڈراﺅنے خواب کا منظر پیش کر رہی ہے ، دس ماہ کے اندر 500 ارب روپے کا ٹیکس ریونیو کا شارٹ فال ہو چکا ہے وہ بھی نااہلی کے باعث ، اگر پاناما طرز کی جے آئی ٹی بنائی جائے کہ 500 ارب روپے کہاں گئے تو بہت سے لوگوں کو تحریک انصاف خود گاڑی بھیج کر انہیں اڈیالہ جیل پہنچائے گی کیونکہ یہ بہت بڑا نقصان ہے ۔ ان کا کہناتھاکہ 150 ارب روپے کے ٹیکس ری ڈفنڈ برآمد کندگان کے روکے ہوئے ہیں ایسی صورتحال میں
جب 36 فیصد روپے کی قدر میں کمی کی گئی کہ برآمدات بڑھ جائیں،جو قدر میں کمی فائدہ پہنچانے کیلئے کی گئی تھی اس کا بیڑا غرک کر دیا گیا،10ماہ میں برآمدات میں0.1فیصد جبکہ مہنگائی3گناہ بڑھ کر8.8فیصد تک پہنچ گئی ۔تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی ندیم ملک نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تبدیلی اور کرپشن کا نعرہ لگانے والی پی ٹی آئی حکومت کے حالات دگرگوں ہونا شروع ہو گئے ہیں۔کیونکہ گزشتہ دنوں منظر عام پر آئی ایک رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی کے دور حکومت میں اب تک100ارب روپے کے ٹیکس ریونیو کا شارٹ فال ہوا ہے۔اب حکومت اس بات پر بھی پریشان ہے کہ برآمدات میں اضافہ کے لیے روپے کی قدر میں جو کمی کی تھی اس کابھی خاطر خواہ فائدہ نہیں ہواور معیشت کا پہیہ اور ریورس ہو گیا ہے۔یہ پانچ سو ارب روپیہ کہاں گیا کسی کوکچھ نہیں پتا۔اس کرپشن کی کہانی پر وزیراعظم عمران خان بھی پریشان ہیں کہ ہم تودوسروں کی کرپشن پکڑنے کی بات کیا کرتے تھے یہاں تو اپنوں نے ہی وہی کام کر ڈالا۔سینئر صحافی نے بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ اگر وزیراعظم صاحب ایمانداری سے ایک
جے آئی ٹی بنائیں اور وہ ایک ماہ کے اندر رپورٹ دے تو دودھ کا دودھ اور پانی کاپانی ہو جائے گااور خان صاحب کوپتا چل جائے گا کہ پی ٹی آئی حکومت کے وزرا نے کیا کہانی رچائی ہے پھر وزیراعظم صاحب بذات خود اپنے ارکان کو گاڑی میں بھر کر اڈیالہ چھوڑ آئیں گے۔