اسلام آباد(نیوز ڈیسک) اس وقت بھارت میں الیکشن کا اختتامی مرحلہ چل رہا ہے۔ ایسے موقع پرسیاسی جماعتوں کی جانب سے مخالفین کو زچ کرنے اور اُن کی سیاسی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی خاطر نِت نئے حربے برتے جا رہے ہیں۔ 2 مئی 2019ءکو فیس بُک پر عمران خان کی کانگریس کے رہنما راہول گاندھی کے ساتھ تصویر وائرل ہوئی جس میں دونوں لیڈر
اکٹھے بریانی کھاتے نظر آ رہے ہیں۔ جبکہ اس تصویر کے حاشیہ میں ہندی اور انگریزی زبان میں درج ہے ”دیکھو میاں عمران کے ساتھ کون بیٹھا چکن بریانی کھا رہا ہے؟ اب لوگ دیکھ لیں یہ پپو کی حالت ہے۔“ یہاں آپ کو بتاتے چلیں کہ راہول گاندھی کی سیاسی حریف بھارتی جنتا پارٹی کے حامی اُنہیں تضحیک سے ’پپو‘ کہتے ہیں جس کے معنی بے وقوف اور بھولے آدمی کے ہیں۔اس تصویر کے وائرل ہونے پر عوام کی بڑی اکثریت بھی دھوکا کھا گئی اور راہول گاندھی کو دُشمن مُلک پاکستان کے لیڈر عمران خان کے ساتھ اکٹھے بیٹھ کر بریانی کھانے پر خوب کھری کھری سُنائی گئیں۔تاہم غیر مُلکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ فیس بک پر عمران خان اور راہول گاندھی کی اکٹھے بیٹھ کر بریانی کھانے والی وائرل تصویر جعلی ہے۔ اگر اس تصویر کا بغور جائزہ لیا جائے تو پتا چلتا ہے کہ اس تصویر میں فوٹو شاپ کی مدد سے ہیر پھیر کیا گیا ہے۔ اے ایف پی کی جانب سے راہول گاندھی کے ہاتھ کے پاس ایک اور ہاتھ پر دائرہ بنا کر اس رد و بدل کو ظاہر کیا گیا۔اے ایف پی کے مطابق تبدیل شدہ تصویر کی اصل تصویر ٹوئٹر پر 5 جولائی 2015 کو پوسٹ کی گئی
تھی۔اس تصویر میں عمران خان اپنی سابقہ اہلیہ ریحام خان کے ساتھ بیٹھے کھانا کھا رہے ہیں۔یہ تصویر ریحام خان کے ٹویٹر اکاؤنٹ سے پہلی مرتبہ شیئر کی گئی تھی۔ بعد میں اصل تصویر اور ویڈیو کو نجی چینل پر بھی نشر کیا گیا۔چینل پر نشر ہونے والی ویڈیو کے کیپشن درج ہے کہ ’عمران خان اور ریحام، فیصل واڈا کی رہائش گاہ پر سحری کر رہے ہیں‘۔دوسری جانب راہول گاندھی کی اصل تصویر بینگلورو میں کینٹین کے افتتاح کے وقت کی ہے جسے بھارتی اخبار ’دی ہندو‘ میں 17 اگست 2017 کو شائع کیا گیا۔