Tuesday November 26, 2024

اس روایت کے پیچھے وہ فوائد جس سے آپ لاعلم ہیں

اسلام آباد(نیو ز ڈیسک)رمضان میں افطار کھجور کے بغیر نامکمل سمجھی جاتی ہے اور اسے کھانا سنت نبوی ہے جو کہ جسم میں خون کی کمی کو دور کرنے میں انتہائی مددگار ثابت ہوتی ہے۔مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ اس کی تاثیر گرم ہوتی ہے یا یہ جسم میں حرارت بڑھانے والی چند بڑی غذاؤں میں سے ایک ہے۔تو کیا کھجور کو گرم موسم میں کھانا چاہئے یا کھائیں تو کتنی مقدار میں؟

مگر اس سے پہلے جان لیں کہ انسانی صحت کے لیے کتنی فوائد کا حامل ہے۔افطار اس سے کیوں کرنا چاہیے؟جسمانی توانائی فراہم کرے : کیلوریز اور شکر سے بھرپور ہونے کے ساتھ ساتھ کھجوریں آسانی سے جذب ہوجاتی ہے جس سے طویل روزے کے بعد آنے والی نقاہت سے نجات ملتی ہے جبکہ جسمانی توانائی میں فوری اضافہ ہوتا ہے۔اہم غذائی اجزا سے بھرپور : کھجوروں میں 6 وٹامنز اور 15 منرلز موجود ہوتے ہیں، خصوصاً کیلشیئم، فاسفورس، آئرن، میگنیشم اور پوٹاشیم۔ یہ سب صحت کے لیے فائدہ مند ہوتے ہیں۔فائبر : فائبر سے بھرپور ہونے کی وجہ سے کھجور رمضان میں نظام ہاضمہ کو درست رکھنے میں مدد دیتی ہے جبکہ آنتوں کے افعال بہتر کرتی ہے جس سے قبض کا خطرہ کم ہوتا ہے۔دیگرفوائدکھجور ہڈیوں کی مضبوطی کے لیے بھی فائدہ مند ہے جس کی وجہ اس میں موجود متعدد منرلز کی موجودگی ہے۔خون کی کمی دور کرنے کے لیے بہترین ذریعہ۔دل کی صحت بہتر بنانے میں مدد دے سکتی ہے۔ہیضے کے علاج میں ممکنہ مددگار۔اور یہ تو بس چند فوائد ہیں، یہ صحت کے لیے اور بھی متعدد فوائد کا حامل پھل ہے۔کیا ذیابیطس کے مریض کھجور سے افطار کرسکتے ہیں؟اگرچہ ذیابیطس کے مریضوں کو اپنی غذا سے میٹھے کو مکمل طور پر نکالنے کی ضرورت نہیں مگر اس کی ایک حد ضرور ہوتی ہے۔کھجور ایسا پھل ہے جو میٹھاس سے بھرپور پوتا ہے اور حیران کن طور پر اس میں گلیسمک انڈیکس کی شرح بہت کم ہوتی ہے۔اس کی تفصیل میں جانے سے پہلے یہ جان لیں کہ کسی پھل میں مٹھاس ذیابیطس کے لیے اتنی اہم نہیں ہوتی

جتنی اس میں موجود گلیسمیک انڈیکس (جی آئی)۔جی آئی ایک پیمانہ ہے کہ جو بتاتا ہے کہ کاربوہائیڈریٹ والی غذا کا کتنا حصہ کھانے کے بعد اس میں موجود مٹھاس (گلوکوز) مخصوص وقت میں خون میں جذب ہوسکتی ہے اور یہ ذیابیطس کے مریضوں کے لیے اہمیت رکھتا ہے۔ذیابیطس کے مریضوں کو اپنا بلڈ گلوکوز لیول کنٹرول میں رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ ان کی غذا ایسی ہونی چاہئے جو اس لیول کو کنٹرول میں رکھ سکے۔ تو ایسے مریضوں کے لیے 15 گرام کاربوہائیڈریٹ کسی پھل کے ذریعے جسم کا حصہ بننا نقصان دہ نہیں۔مختلف طبی تحقیقی رپورٹس کے مطابق کھجور کھانے سے بلڈ شوگر لیول نہیں بڑھتا بلکہ یہ جسم کے لیے بہت زیادہ فائدہ مند ہے کیونکہ اس میں اہم غذائی اجزا موجود ہوتے ہیں۔مگر ایک یا 2 کھجوروں سے زیادہ کھانا ضرور نقصان پہنچاسکتا ہے اور کھجور کھانے کے ساتھ ساتھ صحت بخش متوازن غذا کا استعمال بھی ضروری ہے۔تو کیا اسے گرمیوں میں کھانا چاہئے؟ماہرین طب کے مطابق یقیناً کھجور کھانے سے جسم میں حرارت پیدا ہوتی ہے اور اسی لیے یہ سردیوں میں زیادہ فائدہ مند ہوتی ہے، تاہم گرمیوں میں بھی اسے کھایا جاسکتا ہے مگر دن بھر میں 2 یا 3 سے زیادہ نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ پھل گرمیوں کے لیے بھی بہترین ہے مگر اعتدال اس کے استعمال کے لیے کنجی ہے، اسے کھانے کے حوالے سے متوازن سوچ کو اپنانے کی ضرورت ہوتی ہے۔زیادہ مقدار میں کھجور کھانے سے نہ صرف جسمانی درجہ حرارت بڑھتا ہے بلکہ دیگر مسائل جیسے معدے میں درد وغیرہ کا سامنا بھی ہوسکتا ہے۔تو افطار میں 2 یا 3 سے زیادہ کھجور کھانے سے گریز کریں۔

FOLLOW US