لاہور: وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت نے داتا دربار دھماکے کے بعد رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ دھماکے کی جگہ کو حساس قرار دیا گیا تھا اسی وجہ سے وہاں ایلیٹ کے جواب تعینات تھے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت کا کہنا ہے کہ اس قسم کے واقعے سے حملہ آور کو کوئی مسلمان تصور نہیں کر سکتا۔ایسے لوگوں کا اس ملک اور مذہب سے کوئی تعلق نہیں۔
یہ انتہائی افسوسناک واقعہ ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔وزیر قانون کا کہنا ہے کہ ابتدائی تفتیش ہورہی ہے۔شواہد ملے ہیں کہ یہ دھماکہ خودکش تھا لیکن یہ حتمی طور پر نہیں کہا جا سکتا۔انہوں نے مزید کہا کہ عام تھریٹ موجود تھی جس کی وجہ سے اس جگہ پولیس اور ایلیٹ کے جوان تعینات تھے۔ اس مقام کو حساس قرار دیا ہوا تھا۔اس لیے وہاں بہتر سیکورٹی دی گئی تھی۔ آئندہ ایسے واقعات کو روکنے کے لیے مزید بہتر اقدامات کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔خیال رہے صوبائی دارالحکومت لاہور میں داتا دربار کے باہر ہونے والے دھماکے میں ہلاکتوں کی تعداد8ہوگئی ہے جبکہ 25 زخمی ہیں. لوئر مال پر داتا دربار کے گیٹ نمبر دو پر ایلیٹ فورس کی گاڑی کے قریب دھماکا ہوا پولیس حکام کے مطابق دہشت گردو ں کا نشانہ ایلیٹ فورس کی گاڑی تھی جو درگاہ حضرت علی ہجویریؒ پرسیکورٹی کے فرائض انجام دے رہی تھی. پولیس اور ریسکیو حکام جائے وقوع پر پہنچ گئے ہیں جاں بحق ہونے والے افراد کی لاشوں اور زخمیوں کو ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے. ایک ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ دہشت گردمبینہ طور پر حضرت علی ہجویریؒ کی درگاہ کے اندر دھماکے کرنا چاہتے تھے مگر سخت سیکورٹی کی وجہ سے وہ ایسا کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکے اور انہو ں نے قانون نافذکرنے والے اداروں کی گاڑی کو نشانہ بنادیا. ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ حال ہی میں ملک کے اندر ہونے والے دہشت گردی کے واقعات میں افغان انٹیلی جنس اور بھارتی خفیہ ایجنسیوں کے شواہد ملتے رہے ہیں اگرچہ ابھی تک لاہور دھماکے کی ذمہ داری کسی تنظیم نے قبول کی ہے اور نہ ہی کوئی تحقیقاتی رپورٹ سامنے آئی ہے. تاہم ایسا لگتا ہے کہ دہشت گرد ایک باہر پھر سے ایکٹیو ہوکر عوام میں عدم تحفظ کے احساس کو بڑھاوا دینا
چاہتے ہیں ‘ایک لمبے عرصے کے بعد لاہور میں دہشت گردی کے واقعہ سے اہلیان لاہور میں خوف پیدا ہوا ہے جس کے اثرات آج مارکیٹیوں اور کاروباری مراکزمیں دیکھے جارہے ہیں .آئی جی پنجاب عارف نواز خان نے دھماکے میں 8 افراد کے شہید اور 25 کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے جبکہ ڈپٹی کمشنر صالحہ سعید نے دھماکے کو خود کش قرار دیا ہے.