کراچی: حکومت نے رضا باقر کو سٹیٹ بینک کا گورنر بنایا ہے۔ رضا باقر اس سے پہلے آئی ایم ایف کی جانب سے مصر میں خدمات انجام دے رہے تھے ۔ انہوں نے مصر کی معیشت بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کیا ۔ رضا باقر کے دور میں آئی ایم ایف نے مصر کو 12ارب ڈالر کی معاشی امداد دی۔ آئی ایم ایف نے یہ امداد 2016میں مصر کو دی جس کے بعد مصر کی معاشی ترقی کی شرح میں اضافہ ہوا اور زرِ مبادلہ کے ذخائر بھی بڑھ گئے۔
ذرائع کے مطابق 2016میں مصر میں ترقی کی شرح کم ہو کر 4.3فیصد رہ گئی تھی لیکن رضا باقر کی پالیسیوں پر عمل درامد کے بعد ان میں اضافہ ہوا اور یہ شرح ترقی 2018میں5.3فیصد تک پہنچ گئی۔ 2016میں مصر کے زرمبادلہ کے ذخائر 23.6ارب ڈالر تھے جو کہ 2018میں بڑھ کر تقریباََ دوگنا ہو گئے اور ان کی مقدار 42.5ارب ڈالر تک پہنچ گئی۔ البتہ مصر میں اس دوران مہنگائی اور افراطِ زر میں کافی اضافہ ہوا۔ 2016میں مصر میں افراطِ زر کی شرح 13.8فیصد تھی جو 2018میں بڑھ کر 20.8فیصد ہو گئی ۔2016میں مصر میں بے روزگاری کی شرح 12.5فیصد تھی جو کہ کم ہو کر 2018میں 10.6فیصدر رہ گئی۔ اس سے پہلے سابق وزیراعظمشاہد خاقان عباسی بھی کہہ چکے ہیں کہ گورنر سٹیٹ بنک رضا باقر تجربہ کار شخصیت ہیں۔