لاہور (نیوز ڈیسک ) وزیراعظم عمران خان نے گذشتہ روز سوہاوہ میں القادر یونیورسٹی کا سنگ بنیاد رکھا۔اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ القادر یونیورسٹی میں جدید علوم کیلئے چین سے مدد لیں گے، مکمل میرٹ پر پاکستان بھر سے ذہین بچوں کو یہاں تعلیم جائے گی ، بھٹو کے بعد جتنے لیڈر آئے حکومت میں آنے سے پہلے عوام کے خیر خواہ بنے، جب گئے تو لندن
میں جائیدادیں تھیں اور عوام پیچھے رہ گئے،برا بھلا کہنے والوں کو القادر یونیورسٹی سے تحقیق کی بنیاد پر جواب دیا جاسکے گا۔وزیراعظم نے کہا کہ سوہاوہ کی یہ جگہ جہاں یونیورسٹی بن رہی ہے اسے ترقی کا بہاؤ کہا جاتا ہے۔ بابا نورالدین نے یہاں 70 سال چلہ کاٹا۔ القادر یونیورسٹی روحانیت کے سپہ سالار عبدالقادر جیلانی سے منصوب ہے۔یہ اللہ والے صوفی بزرگ تھے۔ انہوں نے اسلام کو زندہ کیا۔ نبیﷺ کی تعلیمات کو پھیلایا۔ سائنس ، روحانیت اور اسلام کا تعلق جوڑا۔اسی متعلق گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ القادر یونیورسٹی کا قیام وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ کی بصیرت ،فہم و فراست کے تحت عمل میں لایاگیا جوایک روشن اقدام ہے،وزیر اعظم اور خاتون اول کی کوشش ہے کہ عوام بالخصوص نوجوان نسل حضور پاکﷺ کی سیرت طیبہ سے روشناس ہوں، جدید سائنسی علوم کے حصول کے لیے بھی یہ درسگاہ تاریخی کردار ادا کرے گی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق فردوس عاشق اعوان کا مزید کہنا تھا کہ القادر یونیورسٹی کا اچھوتا اور تخلیقی خیال پیش کرنے کا کریڈٹ
وزیراعظم عمران خان اور خاتون اول کو جاتا ہے،اس خیال کو عملی شکل دینے میں وزیراعظم اور انکی اہلیہ نے ذاتی طور پر کردار ادا کیا،ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ القادر یونیورسٹی وزیراعظم اور خاتون اول کی سوچ سے ہی منسوب رہے گی کیونکہ صرف انہی کی سوچ کے تحت اس منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا گیا۔