Tuesday February 25, 2025

15یا 20بلین ڈالر نہیں بلکہ شریف خاندان سے معاملات سیٹل کرنے کیلئے کتنے بلین ڈالر مانگ لیے گئےا

لاہور (نیوز ڈیسک) معروف صحافی ہارون الرشید کا کہنا ہے کہ این آر او تو بس مشرف دور میں امریکا کی ایما پہ ہوا تھا۔اب کوئی این آراو نہیں ہورہا، انڈرسٹیڈنگ ہوئی ہے اور مزید انڈرسٹینڈنگ کیلئے گفتگو ہوئی ہے۔ دونوں میں فاصلہ بہت ہے۔مثلاََ نیب کے ایک انتہائی ذمہ دار شخص سے میری بات ہوئی اس نے کہا کہ شریف خاندان 25 بلین ڈالر دے دیں۔میں اس پر

خاموش رہا کیونکہ یہ بہت زیادہ پیسے ہیں اس لیے اسے صرف اندازہ ہی کہا جا سکتا ہے۔ہارون الرشیدکا مزید کہنا تھا کہ یہ رسہ کشی اسی طرح جاری رہے گی لیکن دیکھنا ہے کہ اس میں ہارتا کون ہے اور کھیل میں اسٹیبلشمنٹ اور عمران خان نہیں تھک سکتے۔اس لیے کہ تھکتا وہ ہے جو کمزور گراؤنڈ پر ہو جس میں خامیاں ہوں۔خیال رہے سپریم کورٹ آف پاکستان نے سابق وزیر اعظم محمد نوازشریف کی ضمانت میں توسیع کی درخواست خارج کر دی ہے ۔جمعہ کو سپریم کورٹ آف پاکستان سابق وزیر اعظم نواز شریف کی طبی بنیادوں پر ضمانت سے متعلق نظر ثانی درخواست کی سماعت چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی ۔ جسٹس یحییٰ آفریدی اور جسٹس سجاد علی شاہ بنچ کا حصہ تھے ۔سماعت شروع ہوئی چیف جسٹس آصف پاکستان نے نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے سے کہاکہ آپ کے مؤکل کے پاس کئی آپشنز ہیں، ہم نے دیکھنا ہے کہ آپ کی نظر ثانی اپیل سنی جا سکتی ہے یا نہیں ۔چیف جسٹس نے کہاکہ آپ کیا چاہتے ہیں چھ ہفتوں سے پہلے ہی نواز شریف کو ریلیف ملے۔عدالتی فیصلے کے بعد حکومت کا کہنا ہے کہ

کہ ضمانت کے بعد نواز شریف ایک دن بھی کسی ہسپتال میں داخل نہیں ہوئے۔ضمانت ایک بہانہ ہے اصل نشانہ لندن جانا ہے۔عوام کو ورغلانے کا سلسلہ دم توڑ چکا ہے۔جھوٹ پر مبنی عوام کو اکسانے کا بیانیہ دم توڑ چکا ہے۔