راولپنڈی(نیوز ڈیسک ) پی ٹی ایم سربراہ منظور پشتین کے تانے بانے بھارتی اور افغان خفیہ اداروں سے جا ملے، ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے بتایا ہے کہ افغانستان کو کہا گیا کہ طاہر داوڑ کی لاش پاکستان کو نہ دینا، منظور پشتین کا کون سا رشتہ دار تھا جو بھارتی قونصل میں گیا؟ بیرون ملک جا کر پاکستان کے دشمن لوگوں سے ملاقاتیں کی جاتی
ہیں، میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ پی ٹی ایم کہتی ہے کہ فوج سے لڑیں گے، لیکن کوئی بھی ریاست سے نہیں لڑ سکتا، پی ٹی ایم پاکستان کا حصہ ہے یا افغانستان کا ؟ ٹی ٹی پی اور پی ٹی ایم کا ایک ہی بیانیہ کیوں ہے؟ تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور کی جانب سے پیر کے روز کی گئی پریس کانفرنس میں پی ٹی ایم سے متعلق سوالات اٹھائے گئے کہ این ڈی ایس اور را نے پی ٹی ایم کو کتنے پیسے دیے؟ کیوں افغانستان کو کہا گیا کہ طاہر داوڑ کی لاش پاکستان کو نہ دینا۔آپ بیرون ملک جا کر پاکستان کے دشمن لوگوں سے کیوں ملتے ہیں؟ منظور پشتین کا کون سا رشتہ دار تھا جو بھارتی قونصل میں گیا؟ میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ پی ٹی ایم کہتی ہے کہ فوج سے لڑیں گے، لیکن کوئی بھی ریاست سے نہیں لڑ سکتا، پی ٹی ایم پاکستان کا حصہ ہے یا افغانستان کا ؟ ٹی ٹی پی اور پی ٹی ایم کا ایک ہی بیانیہ کیوں ہے؟ جب گلے کاٹے جا رہے تھے تو پی ٹی ایم کہاں تھی؟ انہوں نے ایک سوال پر کہا کہ لاپتا افراد سے ہمارا دلی لگاؤ ہے۔افواج پاکستان جنگ کو فرض سمجھ کر لڑتی ہے۔پی ٹی ایم کے جلسے میں وزیراعظم عمران خان گئے یا آپ گئے یا کوئی اور گیا، آپ
لوگوں کو تو نہیں پتا کہ پیسے کہاں سے آئے؟پی ٹی ایم کا ایجنڈا اچھا ہے، لیکن جو آج میں نے سوالات اٹھائے ہیں ان کا توکسی کو نہیں پتا تھا؟ ان کو نہیں پتا تھا کہ ان کو را فنڈنگ کر رہی ہے۔ہم پی ٹی آئی سے سوالوں کا جواب قانونی طریقے سے لیں گے۔ہم ان سوالوں پر میڈیا پر بحث نہیں کررہے۔جب پی ٹی ایم کی زبان سیدھی ہوجائے گی، ایکسپوز ہوجائیں گے پھر ان کو ٹی وی پر بلائیں گے۔انہوں نے کہا کہ مسائل سب کو پتا ہیں ہر بندہ مسائل کی نشاندہی کرتا ہے۔ ایک دن مجھے دیں ، ٹاپک میں دیتا ہوں اس کے ایکسپرٹ بلائیں۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا ریاست کا سب سے طاقتور ستون ہے، اگر میڈیا 1971ء میں ہوتا مشرقی پاکستان علیحدہ نہ ہوتا۔