اسلام آبا د(مانیٹرنگ ڈیسک) مشرقی ایشیائی اسلامی ملک انڈونیشیا نے اپنا درالحکومت تبدیل کرنےکا اعلان کر دیا ہے۔ اب جکارتہ کی بجائے کسی اور شہر کو دارالحکومت بنانے کا اعلان کردیا گیا ہے۔ انڈونیشیا کے منصوبہ بندی کے وزیر بیم بینگ روڈجونیگرو نے کہا ہے کہ انڈونیشیا کے صدر جوکو ودودو نے دارالحکومت جکارتہ سے کسی اور شہر منتقل کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ بیم بینگ روڈجونیگرو نے ابھی یہ نہیں بتایا کہ انڈونیشیا کا نیا دارالحکومت کس شہر کو بنایا جائے گا تاہم
انڈیونیشیا کے میڈیا کے مطابق جزیزہ بورنیو میں واقع ایک شہر پالانگ کارایا کو دارالحکومت بنائے جانے کا قوی امکان ہے۔یاد رہے کہ ملک کے دارالحکومت کی تبدیلی کایہ اعلان صدر جوکو ودودو کی جانب سے رواں ماہ ہونے والے صدارتی انتخابات میں دوبارہ کامیاب ہونے کے بعد کیا گیاہے یہ بات بھی قابلِ ذکر ہے کہ انتخابات کے سرکاری نتائج کا اعلان ابھی نہیں کیا گیا اور سرکاری ذرائع کے مطابقانتکابات کے نتائج کا اعلان22 مئی کو کیا جانا ہے۔انڈونیشیا کے موجودہ دارالحکومت جکارتہ کی آبادی تقریباََ 1کروڑ کے قریب ہے اور یہ دنیا میں سب سے زیادہ تیزی سے سمندر برد ہورہا ہے۔ سمندری ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر اس حوالے سے ٹھوس اقدامات نہ کیے گئے توسن 2050 تک اس شہر کا بہت سا علاقہ مکمل طور پر پانی میں ڈوب جائے گا۔ڈچ سے 1945 میںآ زادی کے بعد سے کئی بار انڈونیشیا کا دارالحکومت تبدیل کرنے کا منصوبہ سامنے آتا رہا ہے لیکن ابھی تک یہ کامیاب نہ ہو سکا ،2016 میں ایک سروے کیا گیا تھا جس میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ جکارتہ میں دنیا کا بدترین ٹریفک نظام ہے۔وزیر منصوبہ بندی نے بتایا ہے کہ انڈونیشیاکے دارالحکومت جکارتہ میں ٹریفک جام کی وجہ سے ملک کے خزانے کو سالانہ 6.8 ارب ڈالر کا نقصان ہوتا ہے۔