کابل(آئی این پی) امریکا اور طالبان کے درمیان مذاکرات کا سلسلہ جاری رہنے کے باوجود افغانستان میں دہشت گرد حملے نہ رکے، شدت پسندوں کے حملے میں دس سیکیورٹی اہلکارجاں بحق ہوگئے۔تفصیلات کے مطابق افغان صوبے فراہ میں عسکریت پسندوں نے گھات لگا کر سیکیورٹی اہلکاروں کے کافلے پر حملہ کیا جس کے باعث دس اہلکار مارے گئے، کئی زخمی بھی ہوئے۔ بین الاقوامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اسی صوبے میں طالبان نے اس حملے کے بعد پولیس ہیڈ کوارٹر کو بھی
نشانہ بنایا، کئی گھنٹوں تک جاری رہنے والی اس جھڑپ کے بعد پولیس نے کنڑول سنبھال لیا۔خیال رہے کہ دو روز قبل افغان دارلحکومت میں وزارت ٹیلی کمیونیکیشن کے دفتر پر حملے کے نتیجے میں سات افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوگئے تھے۔افغان طالبان نے حال ہی میں اعلان کیا تھا کہ وہ جلد ہی موسم بہار کے شروع ہونے پر نئے حملوں کا سلسلہ شروع کر دیں گے، حملوں کا مقصد ملک پر غیر ملکی افواج کے قبضے کا خاتمہ ہے۔یاد ہے کہ طالبان کی جانب سے یہ بھی کہا گیا تھا کہ مذاکرات کے ساتھ ساتھ ان کا جہاد بھی جاری رہے گا کیونکہ ابھی افغانستان کے ایک وسیع حصے پر غیر ملکی دستے قابض ہیں۔واضح رہے کہ افغان حکومت اور افغان طالبان کے درمیان ہونے والے دوحہ مذاکرات آخری لمحات پر منسوخ کردیئے گئے تھے، ترجمان افغان صدارتی محل نے مذاکرات منسوخی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا مذاکرات افغان وفد پر قطری حکومت کے اعتراض پر منسوخ ہوئے۔