کولمبو (مانیٹرنگ ڈیسک) کرائسٹ چرچ حملوں کے بعد دنیا بھر میں مذہبی منافرت کی بنیاد پر حملوں اور پر تشدد واقعات میں اضافہ ہو گیا ہے اور دوسر ی جانب سے سری لنکا کے دارالحکومت کولمبو میں بھی گزشتہ ہفتے ہونے والے بم حملوں میں ساڑے تین سو کے قریب ہلاکتوں نے دنیا کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ اب خیال ظاہر کیا جا رہاہے کہ سری لنکا میں ہونے والے بم دھماکے نیوزی لینڈ میں ہوئے حملوں کا انتقام ہے۔ملک بھر میں مقیم مسلمانوں کے خلاف نفرت آمیز مہم کا سلسلہ شرو ع
ہو گیا ہے جس کے بعد پاکستانیوں سمیت ہزاروں مسلمانوں نے نقل مکانی کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔ مذہب کی بنیاد پر ان ہنگاموں کا آغاز سری لنکا کے قصبے نیگومبو سے ہوا جہاں سینکڑوں پاکستانی مقیم تھے اور وہ قصبہ چھوڑ کر نکل جانے پر مجبور ہو گئے۔ رپورٹ کے مطابق یہ پاکستانی خاندان کئی بسوں پر سوار ہو کر قصبے سے نکلے۔ ان کے لیے ان بسوں کا انتظام کمیونٹی لیڈرز اور پولیس نے کیا تھا، کیونکہ قصبے میں اب ان کی جانوں کو شدید خطرات لاحق ہو چکے تھے۔ عدنان علی نامی ایک پاکستانی نے عالمی خبررساں ایجنسی رائٹرز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ”گزشتہ دنوں جو دھماکے ہوئے ہیں ان کی وجہ سے سری لنکا کے مقامی لوگ مسلمانوں کے گھروں پر حملے کر رہے ہیں۔ ہم نے قصبہ تو چھوڑ دیا ہے لیکن ہم یہ نہیں جانتے کہ ہمیں اب کہاں جانا ہے۔ “