لاہور (نیوزڈیسک)سینئر صحافی خوشنود علی خان کا کہنا ہے کہ بہت جلد وزیر اعلیٰ کے ساتھ ساتھ گورنر پنجاب چوہدری سرور کی بھی چھٹی کردی جائے گی، ایجنسیوں نے وزیراعظم کو خبر دی تھی کہ گورنر چوہدری سرور بیرون ملک دورے کے دوران عثمان بزدار کے خلاف انقلاب لانے کی کوششیں کر رہے تھے۔سینئر صحافی خوشنود علی خان نے
نجی ٹی وی 24 نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ ملک سے باہر تھے لیکن انہیں واپس بلالیا گیا کیونکہ ایجنسیوں نے وزیر اعظم کو خبر دی تھی کہ گورنر چوہدری سرور انقلاب لارہے ہیں ، اس لیے ان کی گردن مروڑ دی گئی، وہ عثمان بزدار کے خلاف انقلاب لارہے تھے لیکن وہ ان کے اپنے گلے پڑ گیا ہے، اب صرف وہ خود نہیں جائیں گے بلکہ عثمان بزدار بھی ان کے ساتھ جائیں گے۔گورنر صاحب کل کو پریس کانفرنس کرکے وضاحتیں کریں گے اور بالآخر چلے جائیں گے۔ وہ عمران خان کو ملنے آئے لیکن نعیم الحق کو مل کر چلے گئے جس کا مطلب ہے کہ عمران خان ان سے اتنے ناراض ہیں کہ ان سے ملنا نہیں چاہتے تھے۔ وہ واپس گئے اور وزیر اعلیٰ کو ملنے چلے گئے ، دونوں نے مل کر طے کیا کہ ارکان اسمبلی کو کھانا دے دیا جائے۔خوشنود علی خان کے مطابق گورنر نے ایک انٹرویو میں کہا کہ اگر جہانگیر ترین نے ہی سب کچھ کرنا ہے تو کیا ہم چھولے بیچنے آئے ہیں۔ گورنر کی چھٹی ہوجائے گی اور ان کیلئے دروازے بھی بند ہیں، ن لیگ میں وہ واپس جانہیں سکتے اور پیپلز پارٹی انہیں لے گی نہیں ۔سینئر صحافی خوشنود علی خان کا کہنا ہے کہ بہت جلد وزیر اعلیٰ کے ساتھ ساتھ گورنر پنجاب چوہدری سرور کی بھی چھٹی کردی جائے گی، ایجنسیوں نے وزیراعظم کو خبر دی تھی کہ گورنر چوہدری سرور بیرون ملک دورے کے دوران عثمان بزدار کے خلاف انقلاب لانے کی کوششیں کر رہے تھے۔