اسلام آباد(آئی این پی )وزیراعظم عمران خان نے کہاہے کہ تبدیلی کی جنگ ہم سے کوئی نہیں جیت سکتا، پرانے نظام سے فائدہ اٹھا نے والوں نے پہلے دن سے حکومت فیل ہونے کا شور مچا دیا لیکن ان کو زمانہ پیچھے چھوڑ گیا ، سابق حکمران ملک کو مقروض چھوڑ کر گئے ، 10 سال سے لوٹ مار کرنے والوں نے ملک کو مقروض کر دیا ہے ، اس وقت ملک پر سب سے زیادہ تاریخی قرضہ چڑھا ہوا ہے ،23 سال پہلے سیاست شروع کی تو پاکستان کو فلاحی ریاست بنانا میر اخواب
تھا،ہم پاکستان خوشحال فلاحی ریاست بنائیں گے ، طبقاتی اصلاحات لاکر اس مفاد پرست گروہ سے چھٹکارہ حاصل کریں گے ، نچلے طبقے کو اوپر اٹھانا ریاست کی ذمہ داری ہوتی ہے لیکن چھوٹا سا مفاد پرست ٹولہ تبدیلی کی راہ میں رکاوٹ بن جاتا ہے، تبدیلی کے سامنے سب سے بڑی رکاوٹ مفاد پرست ہیں ایف بی آر میں بھی کچھ لوگ ہوں گے جو تبدیلی نہیں چاہتے ، یہ جنگ ہم جیت گئے ہیں ، مشکل وقت قوم کو اوپر اٹھانے کے لئے آتے ہیں ،میں اپنی قوم سے کہنا چاہتا ہوں کہ وہ بالکل نہ گھبرائیں ، ہم جب عظیم قوم بنیں گے تو سرکار مدینہ نے جو اصول بنائے تھے، ہم اس کے مطابق پاکستان فلاحی ریاست بنائیں گے، ہماری کوشش ہے کہ ہم نچلے طبقے کو اوپر اٹھائیں، چاہتے ہیں کہ نوجوان خود کاروبار کریں اور پیسہ کمائیں۔ بدھ کو یہاں نیا پاکستان ہاؤسنگ پروگرام کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نیا پاکستان کےلئے کام کرنے والی پوری ٹیم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں ، ہم اس سکیم کو مزید بڑھائیں گے اور اس کا دائرہ کار پورے پاکستان تک وسیع کریں گے ، لوگ کہتے ہیں کہ ہم کنفیوژ ہیں لیکن میرا حکومت سے آنے سے پہلے ہی خواب ہے کہ پاکستان کو فلاحی ریاست بنانا ہے ، پاکستان کے قیام کے پیچھے بھی فلاحی ریاست کا خواب بھی کارفرما تھا، ہم اپنے خواب پورے کرنے کےلئے بالکل کلیئر ہیں ، علامہ اقبال نے بھی ملک کو فلاحی ریاست بنانے کا خواب دیکھا، نیا پاکستان ہاؤسنگ سکیم کا افتتاح ایک ابتدائی ہے ،ہمیں مل کر کام کرنا ہے ، اس ملک کو دس سال مسلسل لوٹا گیا ، پاکستان کی ترقی کےلئے کام کرینگے چاہے ہم خسارے میں جا رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ میں نے جب کینسر ہسپتال شروع کیا تھا تو اس وقت لوگ مجھ پر ہنستے تھے ، ہم نے جدوجہد کر کے اسے کامیاب بنایا، پاکستان خوشحال فلاحی ریاست بنائیں گے ، طبقاتی اصلاحات لاکر اس مفاد پرست گروہ سے چھٹکارہ حاصل کریں گے ، یہ مفاد پرست جب اپنا سارا پیسہ باہر لے کر جاتے ہیں تو ملک میں مہنگائی آتی ہے ، پاکستانی کرنسی کی قدر کم ہوتی ہے ، غریب پر مزید بوجھ پڑتا ہے ، آج لوگ کہتے ہیں کہ ہماری آٹھ ماہ کی حکومت فیل ہوگئی ،سب سے بڑا فیلیئر تو پیپلزپارٹی حکومت کا تھا جب ملک کے قرضے میں 15ہزار ٹریلین تک کا اضافہ ہوا جبکہ (ن) لیگ نے اس میں 30ہزار ٹریلین تک اضافہ کیا ، یہی سٹیٹس کو نچلے طبقے کو آگے آنے نہیں دے رہا ، ہماری ان کے خلاف پہلے روز سے جنگ ہے ۔انہوں نے سرکاری ملازم اقبال کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ
اس غریب نے اپنے کو سرکاری ملازمت دلانے کےلئے چھت سے کود کر خودکشی کر لی تھی اس لئے ہم نے غریب تنخواہ دار عوام کےلئے یہ پروگرام شروع کیا، ہم 50لاکھ گھروں کی تعمیر کےلئے پرعزم ہیں ، دنیا میں لوگ پاکستان میں سرمایہ کاری کےلئے آرہے ہیں ، نیا پاکستان ہاؤسنگ میں ہماری کوشش ہے تعمیراتی کمپنیاں سرمایہ کاری کریں اور نوجوانوں کو روزگار ملے ، اسلام آباد اور پاکستان کے کئی علاقوں میں کچی آبادیاں ہیں مگر کسی نے ان کے بارے میں نہیں سوچا ،گزشتہ روز ایک چینی کمپنی سے ملاقات ہوئی انہوں نے دعویٰ کیا کہ ہم ایک ہفتے میں ایک فلور بنا سکتے ہیں ، یعنی50ہفتے میں سات منزلہ عمارت کھڑی کرسکتے ہیں وہ بھی کم قیمت پر، ہم کچی آبادی کےلئے زمین دیں گے اور اس میں فلور بنا کے کئی لوگوں کے گھر تعمیر کرسکتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہم 25ہزار گھر راولپنڈی اسلام آباد میں جبکہ ایک لاکھ گھر بلوچستان میں بنائیں گے ان کا جلد افتتاح کیا جائے گا ، قوم کو ایک ہی پیغام دوں گا کہ مشکل وقت سے گھبرانا نہیں یہ انسان کو تگڑاکرنے کےلئے آتا ہے ، ہم جب عظیم قوم بنیں گے تو سرکار مدینہ نے جو اصول بنائے تھے ہم اس کے مطابق پاکستان فلاحی ریاست بنائیں گے