جنوبی امریکا میں واقع ملک پیرو کے سابق صدر ایلن گارشیا نے گرفتاری کے خوف سے کنپٹی پر گولی مار کر خود کشی کرلی۔اطلاعات کے مطابق پیرو کے سابق صدر کو جب علم ہوا کہ پولیس اہلکار انہیں رشوت کے الزام میں گرفتار کرنے کیلیے آئے ہیں تو انہوں نے گرفتاری کے خوف سے اپنی کنپٹی پر پستول رکھی اور گولی چلادی۔پیرو کے وزیر داخلہ
کارلوس مورن نے بتایا کہ ایلن گارشیا پر الزام تھا کہ انہوں نے برازیل کی ایک تعمیراتی کمپنی سے رشوت لی جبکہ ایلن اس الزام کو ہمیشہ مسترد کرتے رہے ہیں۔وزیر داخلہ کے مطابق ایلن گارشیا کو گرفتار کرنے کے لیے پولیس اہلکاروں کو دارالحکومت لیما میں موجود ان کے گھر بھیجا گیا اور جب آفیسرز وہاں پہنچے تو گارشیا نے انہیں کہا کہ وہ ایک فون کال کرنا چاہتے ہیں، یہ کہہ کر وہ کمرے میں داخل ہوئے اور دروازہ بند کرلیا۔کچھ دیر بعد کمرے کے اندر سے گولی چلنے کی آواز آئی، پولیس اہلکاروں نے دروازہ توڑا تو دیکھا کہ ایلن گارشیا کرسی پر بیٹھے ہیں اور ان کے سر سے خون بہہ رہا ہے۔گارشیا کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ جانبر نہ ہوسکے۔ پیرو کے موجودہ صدر مارٹن وزکارا نے ایلن گارشیا کی موت کی تصدیق کردی ہے۔واقعے کے اطلاع ملتے ہی گارشیا کے حامیوں کی بڑی تعداد اسپتال کے باہر پہنچ گئی تاہم پولیس نے انہیں اسپتال سے دور رکھا، ہنگاموں کے پیش نظر ملک بھر میں سیکیورٹی سخت کردی گئی ہے۔