اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) حکومت کا بینکوں سے رقوم نکلوانے پر عائد ود ہولڈنگ ٹیکس ختم کرنے کا فیصلہ، وفاقی حکومت کی جانب سے اگلے مالی سال کے بجٹ میں ٹیکس کے خاتمے کا باقاعدہ اعلان کیا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے بینک ٹرانزیکشنز پر عائد کیا گیا ود ہولڈنگ ٹیکس ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس حوالے سے
قومی اخبار کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بینکنگ شعبے سے نکل جانے والے کھربوں روپے واپس بینک ڈپازٹس میں لانے کے لیے آئندہ وفاقی بجٹ میں بینکنگ ٹرانزیکشنز پر ود ہولڈنگ ختم کیے جانے کا امکان ہے۔ وفاقی حکومت کے پانچ سالہ معاشی روڈ میپ میں بتایا گیا ہے کہ مختلف وجوہات کی بنا پر بینکنگ سیکٹر سے باہر جانے والے کھربوں روپوں کو واپس بینکوں میں لانے کی حوصلہ افزائی کے لیے بینکنگ ٹرانزیکشنز پر ود ہولڈنگ ٹیکس ختم کر دیا جائے گا۔ بینکوں کے پاس پڑے پیسہ پر ادا کیے جانے والے کم از کم منافع کو اس شرط پر برقرار رکھا جائے گا تاکہ بینک مختلف مراعاتی اسکیموں کے تحت اپنے ڈپازٹ بڑھا سکیں۔اسٹاک ایکسچینج میں سرمایہ کاری بڑھانے کے لیے نئی اسکیمیں متعارف کروائی جائیں گی، ان میں پنشن فنڈ اسکیم سر فہرست ہے جس میں کم از کم دس لاکھ روپے کی سرمایہ کاری کی حد رکھی جائے گی۔ انشورنس کور کو بڑھانے کیلئے اسلامی انشورنس ماڈل (تکافل) کو فروغ دیا جائے گا۔ سودی بینکاری کے سبب بینکنگ سیکٹر سے نکالے جانے والے کھربوں روپے واپس بینکوں میں لانے کیلئے ملک میں اسلامی بینکاری کی برانچوں
میں بھی اضافہ کیا جائے گا ۔ تحریک انصاف کی وفاقی حکومت کی جانب سے ان تمام اقدامات کا باقاعدہ اعلان اگلے مالی کا بجٹ پیش کیے جانے کے دوران کیا جائے گا۔ امکان ہے کہ اگلے مالی سال کا بجٹ رواں برس جون کی بجائے مئی کے ماہ میں ہی پیش کر دیا جائے گا۔