لاہور(نیوزڈیسک) عالمی تحقیقاتی ادارے ریسٹیڈ نے کہا ہے کہ پاکستان میں تیل اورگیس کی دریافت3 بڑی ممکنہ دریافتوں میں شامل ہے، سمندر میں کیکڑا ویل سے توانائی وسائل کے روشن امکانات ہیں، کیکڑا ویل سے ڈیڑھ ارب بیرل کے برابر خام تیل اور گیس دریافت ہوسکتی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق عالمی سطح پر تحقیق کرنے والے ادارے ریسٹیڈ
انرجی نے اعلامیہ جاری کیا ہے جس میں بتایا ہے کہ پاکستان سے سمندر میں تیل اورگیس کی دریافت دنیا کی3 بڑی ممکنہ دریافتوں میں شامل ہے۔ تیل و گیس کی دیگر2 بڑی ممکنہ دریافتیں میکسیکو اور برازیل میں متوقع ہیں۔ پاکستان سمندر میں کیکڑا ویل سے توانائی وسائل کے روشن امکانات ہیں۔ کیکڑا ویل ڈیڑھ ارب بیرل خام تیل کے برابر دریافت ہوسکتی ہے۔ اعلامیہ میں بتایا گیا کہ پاکستانی سمندر میں ای این آئی کمپنی تیل اور گیس تلاش کررہی ہے۔ واضح رہے2019ء میں دنیا میں تیل اور گیس کی دریافت میں تیزی آئی ہے۔ دوسری جانب بتایا گیا ہے کہ وزیر اعظم سمندر سے تیل اورگیس دریافت سے متعلق 10 سے 15 اپریل کے درمیان قوم کو خوشخبری دینے کا باقاعدہ اعلان کرسکتے ہیں۔ وزارت پیٹرولیم اپریل کے دوسرے ہفتے میں گہرے سمندر سے تیل اور گیس کے بھاری ذخائر کے بارے میں اپنی فائنل رپورٹ وزیر اعظم کو پیش کر ئے گی۔ جس کی روشنی میں وزیر اعظم اپریل کے تیسرے ہفتے کے درمیان قوم سے خطاب میں تیل اور گیس کے ذخائر ملنے کا باضابطہ اعلان کرسکتے ہیں۔ گہرے سمندر میں تیل اور گیس کی تلاش میں پاکستان نیوی نے بھی اپنا کلیدی
کردار ادا کیا ہے۔ وفاقی حکومت نے کھلے سمندر میں تیل و گیس کے ذخائر تلاش کرنے والی آف شورکمپنیوں، ان کے کنٹریکٹرز اور سروسز فراہم کرنیوالی کمپنیوں کو مشینری، آلات، بحری جہاز، ہیلی کاپٹرز، گاڑیوں، ڈرلنگ بائٹس، ڈرلنگ اینڈ سیسمک بحری جہاز، ایئر کرافٹس سمیت دیگر اشیاکی درآمدپر ڈیوٹی و ٹیکسوں سے چھوٹ دیدی ہے جبکہ اس کے علاوہ انہیں 2 فیصد ایڈیشنل کسٹم ڈیوٹی میں بھی رعایت دی گئی ہے۔