اسلام آباد: وفاقی وزیرخزانہ اسد عمر نے نئی ٹیکس ایمنسٹی اسکیم لانے کا اعلان کردیا۔ وفاقی دارالحکومت میں تقریب سے خطاب میں اسد عمر کا کہنا تھا کہ ملکی اور غیر ملکی اثاثوں کو ظاہر کرنے کیلئے ٹیکس ایمنسٹی لائی جائے گی جو کہ بجٹ سے پہلے پیش کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ کاروباری برادری ٹیکس ایمنسٹی کا پر زور مطالبہ کررہی ہے اور
ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے خدوخال تیار کیے جارہے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ معیشت سے متعلق تمام فیصلے میں کررہا ہوں، پاکستان اسٹیل مل کی بحالی کا منصوبہ پیر کو ای سی سی اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔اسد عمر کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کی بحالی کا مجوزہ منصوبہ مجھے دکھایا گیا لیکن میں نے پی آئی اے بحالی منصوبہ میں کچھ ترامیم تجویز کیں، نئے منصوبے کی تیاری میں کچھ وقت لگے گا۔انہوں نے کہا کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا تعین نیپرا کرتا ہے اور اب بھی وہی کرے گا، آئندہ بجٹ میں نان فائلرز پر ود ہولڈنگ ٹیکس ختم کر دیں گے۔پی ٹی آئی کے دو بڑوں کی لڑائی کے حوالے سے وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے جہانگیر ترین پر سرکاری عہدہ سنبھالنے پر پابندی لگائی ہے، ان کے سانس لینے پر پابندی نہیں لگائی۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کابینہ اجلاس میں کسی کو بھی بلاسکتے ہیں اور جہانگیر ترین بھی وزیر اعظم کی اجازت سے کابینہ اجلاس میں بیٹھے، سرکاری فیصلے بند کمروں میں نہیں ہوتے۔یاد رہے کہ گزشتہ دنوں وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم لانے کا امکان مسترد کیا تھا جب کہ مسلم لیگ (ن) کے دور حکومت میں
وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم متعارف کرائی تھی جس کی تحریک انصاف اور پیپلزپارٹی نے سخت مخالفت کی تھی۔ن لیگ کی ایمنسٹی اسکیم کی مخالفت کرتے ہوئے اسد عمر کا کہنا تھا کہ ایمنسٹی اسکیم لانے کا مقصد قوم کی چوری شدہ دولت کو جائز بنانا ہے، حکمرانوں کی تحویل میں کالادھن حلال کرنے کی ہر کوشش کی مزاحمت کریں گے۔