کراچی(نیوزڈیسک) کاروباری ہفتے کے اختتام پر ڈالر کی قیمت انٹر بینک میں140روپے78پیسے پر پہنچ گئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر143روپے 50روپے میں فروخت ہوا۔ سعودی عرب، چین اور متحدہ عرب امارات سے9ارب 20کروڑ ڈالر ملنے کے باوجود ڈالر کی قیمت گرتی جا رہی ہے جو کہ اب تک143روپے پر پہنچ چکی ہے۔ ڈالر اس وقت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکا ہے۔منی چینجرز کا کہنا ہے کہ روپے کی قیمت مسلسل گر رہی ہے جس کی وجہ سے مارکیٹ بہت غیرمستحکم ہو
گئی ہے اور لوگ بہت زیادہ ڈالر خرید رہے ہیں اور مارکیٹ میں ڈالر کم ہوجانے کی وجہ سے مارکیٹ بھی پلس ہو گئی ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کے حکومت میں آنے کے وقت ڈالر کی قیمت 123روپے تھی لیکن اس میں مسلسل گراوٹ کی وجہ سے اب اس کی قیمت143روپے50پیسے پر پہنچ چکی ہے۔ اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی کے باوجود دالر کی قیمت میں آضافہ ہونے کا خدشہ ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ایکسچینج ریٹ اگر مصنوعی طور پر بڑھ رہا ہے تو روپے کی قیمت میں ایڈجسٹمنٹ کرنی ہی پڑے گی۔