اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)لاہور سے کراچی پہنچیں صرف چند گھنٹوں میں ، پاکستان کی تیز ترین ٹرین کا افتتاح کر دیا گیا ، پاکستانیوں کیلئے خوشخبری ۔۔ وزیراعظم عمران خان نے جناح ایکسپریس ٹرین کا افتتاح کردیا ہے،وزیراعظم نے کہا کہ وزارت پٹرولیم سے کہوں گا کہ تیل کی ترسیلات ریلوے کے ذریعے کی جائیں، ریلوے مزدوروں کی تنخواہوں اور ہیلتھ کارڈ سے متعلق فیصلہ بجٹ کودیکھ کر کروں گا،سابق وزراء اعظم کی جھوٹے وعدے نہیں کرتا،کراچی تاپشاور ایم ایل ون بن گئی تومعاشی انقلاب آجائے گا۔
انہوں نے آج لاہور میں جناح ایکسپریس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شیخ رشید نے مزدوروں کی تنخواہیں بڑھانے اور ہیلتھ کارڈ دینے کا مطالبہ کیا ہے مہنگائی کے مطابق میں مزدوروں کی تنخواہیں بڑھانے کے حق میں ہوں،میں سمجھتا ہوں کہ ہیلتھ کارڈ سب لوگوں کو ملنی چاہیے، ہیلتھ انشورنش کا آغاز نچلے طبقات سے کیا لیکن آہستہ آہستہ اس کا دائرہ تمام طبقات تک بڑھا دیں گے۔ بطور وزیراعظم مجھے ذمہ داری دکھانی پڑتی ہے کہ بجٹ کودیکھ کرچلنا پڑتا ہے۔میں ڈرامہ یا جھوٹے وعدے نہیں کرنا چاہتا، سابق وزیراعظم تعریف کیلئے جھوٹے وعدے کرتے تھے۔سابق وزراء اعظم خو دکو بادشاہ سمجھتے تھے، وہ آتے تھے اور اعلانات کردیتے تھے میں تھوڑا مختلف ہوں ، بجٹ کو دیکھ کرچلتا ہوں۔ موٹرویز اور سڑکیں اشرافیہ کیلئے بنائی جاتی تھیں، نیا پاکستان نئی سوچ ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ کراچی تا پشاور ایم ایل ون بن گئی تومعاشی انقلاب آجائے گا۔ آئندہ ماہ چین کا دورہ کروں گا، ریلوے کی بہتری کیلئے چین سے استفادہ حاصل کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت پٹرولیم سے کہوں گا کہ تیل کی ترسیلات ریلوے کے ذریعے کی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سیاحت کیلئے بڑا پوٹینشل ہے۔ ریلوے سے سیاحت کے فروغ کو بھی فائدہ پہنچے گا۔ اس سے قبل گھوٹکی میں عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئےوزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میں سب کو آج پیغام دینا چاہتاہوں، کہ ابھی مہاتیر محمد میری دعوت پر پاکستان آئے ، مہاتیر محمد وہ آدمی ہیں جنہوں نے دنیا میں ملائیشیاء کے غریب لوگوں کو اوپر لے گئے، جب وہ آئے تھے ملائیشیاء کی اوسطاً ہزار یا ڈیڑھ ہزار ڈالر تھی لیکن وہ آئے تو9ہزار پر لے گئے، ملائیشیاء کو تبدیل کرکے گئے، 17سال حکومت کی، ان کے بعد کرپٹ لیڈرشپ آئی، ملک مقروض ہونا شروع ہوگیا، عوام نے 93سال کی عمر میں پھر وزیراعظم بنایا۔ عوام نے کہا کہ آپ ہمارے ملک کو ٹھیک کریں ، انہوں نے کہا کہ قومیں غریب نہیں ہوتیں بلکہ کرپشن لوگوں کوغریب کردیتی ہے۔ میں یاددلاتا ہوں جب میں بڑا ہورہا تھا توپاکستان دنیا میں تیزی سے ترقی کررہا تھا۔جنوبی کوریا نے پاکستان کا ماڈل لیا اور ترقی کرگیا، لیکن آج پاکستان تاریخی قرضوں میں جکڑا ہوا ہے۔ قرضوں کی قسطیں ادا کرنے کیلئے ہمیں قرضے لینے پر پڑتے ہیں، ہمیں پر روز قرض پر
سود6ارب دینا پڑتا ہے۔ ماضی میں ملک کو بیدردی سے مقروض کیا گیا۔ ٹیکس میں ساڑھے چار ہزار ارب اکٹھا ہوتا ہے اور 2ہزار قرضوں کی قسطوں میں چلا جاتا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ سندھ پاکستان کا سب سے خوشحال صوبہ ہونا چاہیے، کراچی پاکستان فنانشل کیپٹل ہے وہ سندھ میں ہے، سندھ میں گیس نکلتی ہے، گنے، مرچیں ، چاول کپاس پیدا ہوتی ہے، لیکن اس کے باوجود اندرون سندھ میں سارے پاکستان سے زیادہ غربت ہے ، جس کی وجہ کرپشن ہے۔ انہوں نے کہا کہ نائجیریا میں بے پناہ تیل نکلتا ہے، کانگو ایک ملک ہے جہاں بڑے بڑے ہیروں کی کانیں ہیں ، لیکن غریب ترین ملک ہے، کیونکہ وہاں کرپٹ لیڈرشپ نے قبضہ کیا ہوا ہے۔ گھوٹکی میں سندھ کی 70فیصد گیس یہاں سے نکلتی ہے، اڑھائی سو گیس کے کنویں ہیں۔ میں نے پتا کروایا کہ پچھلے دس سالوں میں 234ارب صرف گیس کی رائلٹی ملی ہے،وہ پیسا کہاں گیا؟وہ پسیا منی لانڈرنگ کے ذریعے باہر منتقل کیا گیا۔ ایک سندھی خاتون جس کے ڈرائیور کے دبئی میں پانچ گھر ملتے ہیں،بے نامی جائیدادیں ملتی ہیں۔آج ڈرامہ ہورہا ہے کہ جمہوریت خطرے میں ہے،سارے پاکستان کا 60سال کا قرضہ 6ہزار ارب تھا لیکن آج 30 ہزار ارب پرپہنچ گیا ہے، اب احتساب کررہے ہیں توجمہوریت خطرے میں ہے کہ ان منتخب لوگوں کا کیسے احتساب ہوسکتا ہے؟ چوری بچانے کیلئے ٹرین مارچ شروع ہوگئی، جب چوری بچانے کیلئے ٹرین مارچ کرتے ہیں توپھر 2،2 ہزار دے کرلوگوں کوٹرین مارچ کیلئے لایا جاتا ہے۔ شریف برادران کہتے تھے کہ زرداری کرپٹ ہیں ، زرداری کہتا کہ یہ کرپٹ ہیں لیکن میں چیلنج کرتا ہوں کہ میں نے آپ کو نہیں چھوڑنا، پیسا واپس کردیں ،چھوڑ دیں گے،میں توکنٹینر کی دعوت بھی دیتا ہوں کہ آئیں اسٹیمنا چیک کرتے ہیں، انہوں نے کہا کہ میں پہلے گھوٹکی میں شکار کیلئے آتا تھا لیکن اب سیاست میں آکر شکار بھی تبدیل ہوگیا ہے۔