ڈھاکا(نیوز ڈیسک) بنگلادیش میں جماعت اسلامی کے مزید 4 اور ایک اپوزیشن رہنما کو جنگی جرائم کے الزام میں پھانسی کی سزا سنائی گئی ہے۔ بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق بنگلا دیش کی ایک خصوصی عدالت نے پاکستان کی حامی تنظیم جماعت اسلامی کے 4 رہنماؤں اور ایک اپوزیشن رہنما کو قتل، اغوا، جلاؤ گھیراؤ، لوٹ مار اور زیادتی کے
الزامات میں سزائے موت سنادی ہے۔وزیراعظم شیخ حسینہ کی جانب سے 1971 کی جنگ کے حوالے سے بنائے گئے متنازع ٹریبیونل کے حکم پر جماعت اسلامی کے 6 سرکردہ رہنماؤں کو پھانسی دی جاچکی ہے جب کہ جماعت اسلامی پر پاکستان کی حمایت کا الزام لگا کر پہلے ہی پابندی عائد کردی گئی تھی۔اپوزیشن جماعتوں کا کہنا ہے کہ یہ نام نہاد ٹریبیونل عالمی قوانین سے متصادم ہے جس میں شفافیت کو برقرار نہیں رکھا گیا اور اب تک سنائے گئے فیصلوں میں ملزمان کو دفاع کا مکمل موقع فراہم نہیں کیا گیا اور نہ ہی ٹھوس شواہد پیش کیے گئے جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ یہ ٹربیونل آئینی ادارہ نہیں بلکہ سیاسی مخالفین کو کچلنے کا ذریعہ ہے۔واضح رہے کہ مسلسل تیسری بار وزیراعظم منتخب ہونے والی شیخ حسینہ نے اپنی آمرانہ سوچ کا ثبوت دیتے ہوئے اکثر سیاسی مخالفین بشمول سابق وزیراعظم خالدہ ضیاء4 کو یا تو قید کر رکھا ہے یا پھر جماعت اسلامی جیسی اپوزیشن پر پابندی عائد کرکے اس کے رہنماؤں کو تختہ دار پر چڑھا دیا ہے۔