راولپنڈی(نیوز ڈیسک ) کورکمانڈر راولپنڈی نے ساچن کا دورہ کیا ہے۔ انہوں نے دورے کے دوران سیاچن میں سرحدوں کی حفاظت کرتے فوجیوں سے ملاقات کی اور ان کی تیاریوں کو سراہا۔ کورکمانڈر نے فوجیوں کے حوصلے کو بھی سراہا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے بتایا ہے کہ راولپنڈی کے کورکمانڈر نے جمعرات کے روز سیاچن کا دورہ کیا
اور فوجیوں سے ملاقات کی۔یاد رہے کہ سیاچن پاکستان کا حصہ ہے اور دنیا کے تمام نقشوں میں بھی اسے پاکستان کا حصہ ہی دکھایا جاتا ہے لیکن 1984میں بھارتی افواج نے اس علاقے پر قبضہ کر لیا تھا۔ یہ علاقہ شدید ٹھنڈا ہے حتیٰ کہ جون، جولائی میں بھی یہاں کا درجہ حرارت منفی10 ڈگری تک گر جاتا ہے جس کی وجہ سے پہلے سردیوں میں اس سرحد کو خالی کر دیا جاتا تھا اسی طرح کے ایک موقع کا فائدہ اٹھا کر بھارت نے 1984میں پاکستان کے حصے پر فوج بھیج دی اور قبضہ کر لیا اس کے بعد سے ابھی تک بھارت ہی اس علاقے پر قابض ہے۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان اس علاقے کی وجہ سے بہت بار مذاکرات ہو چکے ہیں لیکن ابھی تک یہ تنازع حل نہیں ہو سکا۔ اس علاقے میں شدید سردی کی وجہ سے کئی بار اموات واقع ہو جاتی ہیں اور جسم کے اعضاء بھی ضائع ہو جاتے ہیں۔ ابھی تک پاکستان اور بھارت کے سینکڑوں سپاہی یہاں فرائض انجام دیتے ہوئے جان گنوا چکے ہیں۔ بھارت ہر سال اس علاقے میں اپنے فوجیوں کے لیے 10ارب روپے خرچ کرتا ہے جس کا جواب دینے کے لیے پاکستان بھی پیسے خرچ کرنے کے دباؤ میں رہتا ہے۔ دونوں ممالک
اس جمے ہوئے خطے پر ابھی تک اربوں روپے خرچ کر چکے ہیں اور سینکڑوں فوجی گنوا چکے ہیں۔ اب پاکستان نے سیاچن میں ٹینک بھی تعینات کر دیے ہیں جو کہ دنیا میں ٹینکوں کی سب سے اونچی ڈپلائمنٹ ہیں۔