ٹک ٹاک کے شو قین افراد کو بڑا دھچکا لگ گیا اس قسم کے افراد اب ٹک ٹاک استعمال نہیں کرسکیں گے، بڑی پا بندی عائد کر دی
اگر آپ تیزی سے دنیا بھر میں مقبول ہونے والے سوشل نیٹ ورک ٹک ٹاک کو استعمال کرتے ہیں مگر اب اس میں ویڈیو اپ لوڈ کرنے، کمنٹس کرنے، پروفائل بنانے یا میسج بھیجنے میں مشکل کا سامنا ہے، تو آپ کی غلطی نہیں بلکہ کمپنی نے آپ کو یہ اپلیکشن استعمال سے روک دیا ہے۔ٹک ٹاک پر گزشتہ روز امریکا کے فیڈرل ٹریڈ کمیشن نے بچوں کے ڈیٹا جمع کرنے
کے حوالے سے 57 لاکھ ڈالرز کا جرمانہ عائد کیا تھا جس پر کمپنی نے ایپ کے استعمال کی شرائط میں تبدیلیاں کی ہیں۔کمپنی نے اعلان کیا ہے کہ 27 فروری سے نئے اور موجود ٹک ٹاک صارفین کو اس وقت تک یہ ایپ استعمال نہیں کرسکیں گے جب تک وہ خود کو 13 سال سے زیادہ عمر کا ثابت نہ کردیں۔پرانے صارفین کو بھی اس ایپ میں سالگرہ کی تاریخ اور سال کے اندراج کا کہا جارہا ہے جبکہ کچھ صارفین نے تو شکایت کی ہے کہ ان کے اکاؤنٹس اور ویڈیوز بغیر کسی وارننگ کے ڈیلیٹ کردیئے گئے ہیں کیونکہ ان کی تاریخ پیدائش کے مطابق وہ 13 سال سے کم عمر تھے۔ٹک ٹاک پر یہ جرمانہ امریکا نے چلڈرنز آن لائن پرائیویسی پروٹیکشن ایکٹ کے تحت عائد کیا گیا، جس کے تحت 13 سال سے کم عمر بچوں کو ایپس اور ویب سائٹس کے استعمال کے لیے والدین کی اجازت کی ضرورت ہوتی ہے۔اب کمپنی نے امریکی ادارے سے معاہدہ کیا ہے جس کے تحت 13 سال سے کم عمر صارفین کی اپ لوڈ پوسٹس کو ڈیلیٹ کیا جائے گا اور سائن اپ کے لیے مختلف شرائط کو پورا کرنا ہوگا۔اس مقصد کے لیے ٹک ٹاک نے کم عمر صارفین کے لیے محدود اور علیحدہ ایپ تجربہ فراہم
کرنے کا اعلان کیا ہے۔13 سال سے کم عمر صارفین ویڈیوز دیکھ سکیں گے مگر اس کی نگرانی کی جائے گی مگر یہ صارفین اپنی ویڈیوز پوسٹ نہیں کرسکیں گے۔اس پابندی کے بعد جب 13 سال سے کم عمر افراد نے غلط تاریخ پیدائش کا اندراج کیا تو ان کے اکاؤنٹ ہی ڈیلیٹ کردیئے گئے۔ کمپنی نے اس حوالے سے ایسے صارفین سے کہا کہ وہ حکومتی شناختی دستاویزات کی نقل جمع کرانے کے ساتھ ایپ کے رپورٹ اے پرابلم سیکشن کا رخ کریں۔