مودی الیکشن کیلئے کوئی بھی کارروائی کر سکتا ہے!! وزیر اعظم نے پاک فوج کو بھارت کیخلاف اہم ہدایات جاری کردیں
باجوڑ ایجنسی (مانیٹرنگ ڈیسک ) وزیراعظم عمران خان نے بھارت کیخلاف فورسز کو الرٹ رہنے کی ہدایت کردی، ہمیں اگلے 30 دن بڑا دھیان رکھنا پڑے گا، ہندوستان میں مودی الیکشن جیتنے کیلئے کوئی بھی کاروائی کرسکتا ہے،ہم جنگ نہیں امن چاہتے لیکن اس کو کبھی بھی غلطی سے کوئی کمزوری نہ سمجھے،ہندوستان کودعوت دیتا ہوں کہ آؤ! تجارت کریں، کشمیر کا مسئلہ مذاکرات سے حل کریں۔
انہوں نے آج یہاں باجوڑ میں عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں باجوڑ آنے کی کوشش کررہا تھا لیکن حالات نہیں تھے۔ مجھے آج یہاں آکر اور جنون کو دیکھ کر بڑی خوشی ہوئی۔سارے قبائلی علاقے میں یہ جوجنگ ہوئی ، اس میں قبائلیوں کو نقصان پہنچا، روزگار ، کاروبار تباہ ہوگئے، مال مویشی وزیرستان میں اجڑ گئے، لوگوں کو نقل مکانی کرنی پڑی۔ ہم سب جانتے ہیں کہ قبائلی علاقہ کتنی مشکلوں سے گزرا ہے،قرآن کی آیت ہے کہ اللہ ہرمشکل وقت کے بعد آسانی پیدا کرتا ہے، انشاء اللہ آپ کا آسانی کا وقت شروع ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں الیکشن ہیں ، ہندوستان کی ایک جماعت الیکشن نفرتیں پھیلا کرجیتنا چاہتی ہے۔ انہوں نے ایک واردات کی لیکن پاکستانی فضائیہ نے ملک کا بھرپور انداز میں دفا ع کیا ۔ ہم ہمسایوں سے امن چاہتے ہیں، ہم آگے بڑھنا چاہتے ، سرمایہ کاری لانا چاہتے ہیں، ہم جنگ نہیں چاہتے لیکن اس کو کبھی بھی غلطی سے کوئی کمزوری نہ سمجھے۔ ہم ہندوستان کو باربار کہتے ہیں کہ آؤ! تجارت کریں، کشمیر کا مسئلہ مذاکرات سے حل کریں، کشمیریوں کو سلام پیش کرتاہوں جس طرح وہ آزادی کی تحریک چلا رہے ہیں اور اپنے حق پرکھڑے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ میں آگاہ کرنا چاہتا ہوں کہ ہمیں اگلے 30دن بڑا دھیان رکھنا پڑے گا، تاکہ ہندوستان میں مودی الیکشن جیتنے کیلئے کوئی کاروائی نہ کرے، باجوڑ کی پولیس ، فورسز ہم سب کو الرٹ رہنا ہوگا۔ وزیراعظم نے کہا کہ باجوڑ والوں کا مطالبہ انٹرنیٹ ہونا چاہیے، مجھے خوشی ہوئی ، باجوڑ شعور رکھتا ہے، میں پہلا کام انٹرنیٹ کی فراہمی کا کروں گا۔ وزیرستان می دکانیں گری ہوئی ہیں۔ این ایف سی ایوارڈ سے سارے صوبے اپنے حصے کا 3فیصد پیسا قبائلی علاقے کو دیں گے۔پنجاب اور پختونخواہ کو کہہ سکتا ہوں کہ ہماری وہاں حکومت ہے۔ لیکن بلوچستان اور سندھ کو کہنا چاہتا ہوں کہ 3فیصد فنڈ اس لیے دینا چاہئے کہ قبائلیوں نے پورے ملک کیلئے قربانیاں دی ہیں، دوسرا مسلمانوں کا فرض ہے کہ نچلے طبقات کو اوپر اٹھانے کیلئے مدد کریں، ایسٹ جرمنی نیچے رہ گیا تھا توویسٹ جرمنی نے ان کواوپراٹھانے کیلئے پیسا دیا۔ اگر ہم نے قبائلیوں کو اوپر نہ اٹھایا تودشمن قبائلیوں کو اکسانے کی کوشش کریں گے۔انہوں نے کہا کہ اگر پھر سے دوبارہ آپریشن کرنا پڑا توپھر 3فیصد کی بجائے بہت زیادہ خرچہ کرنا پڑے
گا۔عمران خان نے کہا کہ زندگی میں اونچ نیچ آتی رہتی ہے، پاکستان میں ہم اس وقت برے وقت سے گزر ررہے ہیں، کیونکہ پچھلے 10سال میں دوجماعتوں نے اس ملک کا قرضہ جوکہ 60سالوں میں 6ہزار ارب تھا،منگلاڈیم، تربیلاڈیم، بڑے بڑے کام بھی کیے گئے، لیکن پچھلے 10سالوں کی پارٹنرشپ جس کو یہ چارٹرڈ آف ڈیموکریسی کہتے ہیں ہم اس کو چارٹرڈ آف کرپشن کہتے ہیں۔ تحریک انصاف نے ان سوئینگ سے پارٹنرشپ توڑ دی،10سالوں میں قرضہ 30ہزار ارب ہوگیا ہے۔