Wednesday November 5, 2025

ی ایس ایل میں نیا قانون متعارف ایک ٹیم کا کھلاڑی دوسری ٹیم کی طرف سے بھی کھیل سکے گا

ی ایس ایل میں نیا قانون متعارف ایک ٹیم کا کھلاڑی دوسری ٹیم کی طرف سے بھی کھیل سکے گا

دبئی (آئی این پی)پاکستان سپر لیگ(پی ایس ایل)میں رواں سال ایک نیا قانون متعارف کرایا گیا ہے جس کی بدولت لیگ کے دوران ہی کمزور ٹیمیں اپنے اسکواڈ کو مستحکم کرتے ہوئے چیمپیئن بننے کے خواب کو عملی جامع پہنا سکتی ہیں۔اس نئے قانون کے تحت آئندہ چند دنوں میں لیگ کے دوران ٹرانسفر ونڈو کھلے گی اور اس کے دوران تمام ٹیمیں اپنے اسکواڈ میں

استعمال نہ کیے گئے کھلاڑیوں کا دوسری ٹیم سے باہمی رضامندی کے ساتھ تبادلہ کر سکیں گے۔یہ ٹرانسفر ونڈو ممکنہ طور پر جمعہ کو 48گھنٹے کے لیے کھلے گی جس میں تمام ٹیمیں آپس میں باہمی رضامندی سے کھلاڑیوں تبادلے پر اظہار خیال کریں گی۔کرکٹ ویب سائٹ کرک انفو کے مطابق سیزن کے دوران کھلاڑیوں کے تبادلے یا ٹرانسفر کے عمل کی تجویز گزشتہ سال پیش کی گئی تھی لیکن وقت کی کمی کے سبب اس پر عمل نہ کیا جا سکا۔گزشتہ سال نومبر میں جب کھلاڑیوں کے ڈرافٹ ہوئے تو اس میں ہر ٹیم زیادہ سے زیادہ 10 کھلاڑیوں کو اپنے اسکواڈ میں برقرار رکھ سکتی تھی ۔اسلام آباد یونائیٹڈ نے سب سے زیادہ 10 کھلاڑیوں کو اپنے اسکواڈ میں برقرار رکھا جبکہ دیگر ٹیموں نے آٹھ، آٹھ کھلاڑیوں کو اسکواڈ کا حصہ رکھ کر بقیہ کو فارغ کردیا تھا۔البتہ ٹرانسفر ٹریڈ ونڈو کا عمل ڈرافٹ سے قطعا مختلف ہو گا اور اس میں ان کھلاڑیوں کو استعمال کیا جائے گا جنہیں اب تک ان کی فرنچائز نے استعمال نہیں کیا۔سیزن کے آغاز سے قبل تمام فرنچائزوں نے اس بات پر اتفاق کیا تھا کہ ایسا کوئی بھی کھلاڑی جسے ابتدائی چار میچوں تک استعمال نہ کیا گیا، وہ ٹرانسفر کے عمل کے لیے دستیاب اور اس کا اہل ہو گا۔تمام ٹیموں کو اس قانون کا پابند کیا گیا ہے وہ اسی کیٹیگری کے کھلاڑی سے اس کا تبادلہ کریں گی جس میں ڈرافٹ کے موقع پر اس کی خدمات حاصل کی گئی تھیں۔اب تک ہر ٹیم میں پانچ کھلاڑی ایسے ہیں جن کا استعمال نہیں کیا گیا اور کم از کم دو ایسے کھلاڑیوں کا تبادلہ کر سکیں گی جو ان کی فائنل الیون میں جگہ بنانے سے قاصر ہیں۔