دبئی (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق انسپکٹر عابد باکسر جو کچھ روز قبل انٹرپول نے گرفتار کیا تھا کو رہا کر دیا گیا ہے، تفصیلات کے مطابق عابد باکسر کو اس لیے رہا کیا گیا کہ پاکستانی حکومت اسے اپنی تحویل میں لینے پر تیار نہیں تھی اور اسی وجہ سے انٹرپول نے اسے اپنی تحویل میں رکھنے کی بجائے رہا کرنے کا فیصلہ کیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر عابد باکسر پاکستان آ جاتا تو پنجاب حکومت مسائل کا شکار ہو سکتی تھی اور اسی وجہ سے پاکستانی حکومت نے عابد باکسر کو اپنی تحویل میں نہیں لیا۔ واضح رہے کہ
اس سے قبل ایک مقامی اخبار کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ سابق انسپکٹر عابد باکسر کے جعلی پولیس مقابلوں کے حوالے سے تہلکہ خیز انکشافات کے بعد پنجاب پولیس کے افسروں اور اہم شخصیات میں کھلبلی مچ گئی ہے۔ اخبار کی رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا کہ گزشتہ کئی روز سے عابد باکسر کے گھر ماڈل ٹاؤن میں سرکاری گاڑیوں کی آمدورفت بڑھ گئی ہے۔ عابد باکسر کے گھر مقیم اس کے اہلخانہ اور سسرالیوں سے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری تھا۔ پولیس افسروں اور اہم شخصیات کی جانب سے عابد باکسر کی فیملی سے کہا گیا کہ سابق انسپکٹر کو پیغام بھجوائیں کہ وہ کسی سیاسی شخصیت یا پولیس افسر کے خلاف زبان نہ کھولے۔ دوسری جانب اسی مقامی اخبار کی ایک اور رپورٹ میں یہ بھی انکشاف سامنے آیا تھا کہ سابق پولیس انسپکٹر عابد باکسر کی انٹرپول کے ذریعے گرفتاری ڈرامہ ہے۔ دبئی انتظامیہ کی ناپسندیدہ شخصیات کو ملک بدر کرنے کی جاری فہرست میں شامل عابد باکسر سمیت ڈیڑھ سو کے قریب افراد کو ڈی پورٹ کرنے کیلئے محکمہ داخلہ پاکستان کو پنجاب کے افراد کی فہرست بھجوائی گئی جس میں عابد باکسر کا نام بھی شامل تھا تاہم اس کی گرفتاری کیلئے دبئی جانے والی ٹیم نے من گھڑت کہانیاں چلوا دیں۔ سابق پولیس انسپکٹر عابد باکسر گزشتہ 10سالوں سے مختلف ممالک میں کاروباری سفر کر رہا ہے۔ واضح رہے کہ 64کے قریب
جعلی پولیس مقابلوں سمیت اغوا قتل و دیگر متعدد سنگین نوعیت کے مقدمات میں انتہائی مطلوب پنجاب پولیس کا سابق انسپکٹر عابد باکسرکی انٹر پول کے ذریعے گرفتاری کی خبریں سامنے آئی تھیں۔ بتایا گیا کہ عابد باکسر دبئی سے ملائشیا جاتے ہوئے پکڑا گیا، عابد باکسر کے سر پر لاکھوں روپے کا انعام بھی مقرر ہے، دبئی پولیس کی قانونی کارروائی کے بعد پاکستان لانے کی تیاریاں مکمل کر لی گئی تھیں لیکن پاکستانی حکومت نے اسے اپنی تحویل میں نہیں لیا۔واضح رہے کہ اس سے قبل نجی ٹی وی
اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’’کھرا سچ‘‘میں میزبان مبشر لقمان کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے عابد باکسرکا کہنا تھا کہ اس نے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے کہنے پر کئی لوگوں کو جعلی پولیس مقابلوں میں مارا ہے۔ عابد باکسر کا کہنا تھا کہ پنجاب میں جتنے بھی پولیس مقابلے ہوتے ہیں وہ وزیراعلیٰ کے حکم پر کیے جاتے ہیں۔ شہباز شریف کے کہنے پر کئی پولیس مقابلوں میں بندوں کو مارا، طاہر القادری کو ٹھکانے لگانے کیلئے منصوبہ تیار کر لیا گیا تھا، عمر ورک، سابق ایس ایس پی لاہورشفیق گجر، مشتاق سکھیرا بھی منصوبے میں شامل تھے۔