Wednesday October 23, 2024

’’ما ں تو پھر ما ں ہو تی ہے ‘‘ ماں کے زخمی ہونے کا سن کر بیٹا 300کلومیٹر کا سفر طے کر کے ایمبولینس سے پہلے گھر پہنچ گیا، سفر کس طریقے سے طے کیا ؟ جان کر آپ بھی سو چ میں پڑھ جا ئینگے

’’ما ں تو پھر ما ں ہو تی ہے ‘‘ ماں کے زخمی ہونے کا سن کر بیٹا 300کلومیٹر کا سفر طے کر کے ایمبولینس سے پہلے گھر پہنچ گیا، سفر کس طریقے سے طے کیا ؟ جان کر آپ بھی سو چ میں پڑھ جا ئینگے

ایک شخص نے اپنی زخمی ماں تک پہنچنے کے لیے 4 گھنٹوں میں 300 کلومیٹر کا سفرکیا اور حیرت انگیز طور پر ایمبولینس سے ایک گھنٹہ پہلے ہی گھر پہنچ گیا۔بی بی سی کے مطابق مارک کلیمنٹ نے اپنی ماں کے گرنے اور اُن کے کولہے ٹوٹنے کا سن کر لندن سے ڈیون تک کا سفر ایک بس، ایک ٹیوب اور دوٹرین بدل کر کیا۔ تاہم جب مارک 200 میل یا تقریبا ً 320 کلومیٹر کا سفر کر کے اپنی ماں کے گھر پہنچنے تو دس منٹ کے فاصلے پر ایمبولینس سٹیشن سے

ایمبولینس نہیں پہنچی تھی۔ڈیلی میل کے مطابق ایمبولینس سروس کو پہلا فون صبح کے 9 بجے کیا گیا تھا۔ اس کا مطلب ہے کہ مارک کلیمنٹ کی 77 سالہ ماں مارگریٹ کو طبی امداد حاصل کرنے میں 7 گھنٹے لگے۔ مارک کلیمنٹ نے بی بی سی کو بتایا کہ اُن کی ماں ٹھنڈے فرش پر گری ہوئی تھیں اور حرکت نہیں کر سکتی تھیں۔انہوں نے بتایا کہ ایمبولینس سٹیشن اُن کی ماں کے گھر سے صرف 10 منٹ کی دوری پر ہے۔مارک نے ڈیلی میل کو بتایا کہ وہ اپنی ماں کو حرارت پہنچانے کی کوشش کرتے رہے ، جو درد کی شدت سے مر جانا چاہتی تھیں۔ اُن کے والد بھی اس صورتحال میں کافی پریشان تھے۔ساؤتھ ویسٹرن ایمبولینس سروس نے اس واقعے پر معافی مانگتے ہوئے وضاحت کی کہ جس وقت یہ واقعہ پیش آیا ایمبولینس کی ضرورت میں بہت زیادہ اضافہ ہوگیا تھا، ایسا پہلے کبھی نہیں ہوا، اسی وجہ سے مریض تک پہنچنے میں تاخیر ہوئی۔ ایمبولینس سروس کا کہنا ہے کہ ان کے اندازے کے مطابق مریضہ کی جان کو فوری خطرہ لاحق نہیں تھا۔ مارک کلیمنٹ کی ماں کے کولہوں کا آپریشن اتوار کو ہوا تھا۔ وہ اب صحت یاب ہو رہی ہیں۔

FOLLOW US