پاکستانی رکن قومی اسمبلی نے بھی دشمن ملک کی زبان بولنا شروع کردی پڑوسی ملک کی پاکستان مخالف ٹویٹ پر لبیک کہہ ڈالا
اسلام آبا د(مانیٹرنگ ڈیسک) افغان صدر اشرف غنی کے غیر حقیقت پسندانہ اور اشتعال انگیز بیان پر پی ٹی ایم کے رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ نے لبیک کہتے ہوئے اپنے پاکستانی دشمن ، سنگین غداری پر مبنی اور عالمی استعماری قوتوں کے آلہ کار ہونے کے تاثر کو مزید تقویت بخش دی ہے۔ تحریک طالبان کے زیر تسلط افغانستان کے صرف 40فیصد رقبے پر
قائم افغان حکومت کے بھارتی اور امریکی نواز صدر اشرف غنی نے خانہ جنگی او ر قتل و غارت گری سے تباہ حال اپنے ملک کے مسائل اور اپنی سکیورٹی فورسز کی نااہلی سے توجہ ہٹانے کی ایک بھونڈی کوشش کرتے ہوئے گزشتہ روز ایک ٹویٹ کی تھی جس میں انھوںنے کہا تھا۔افغان حکومت کو خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں پر امن مظاہرین اورکارکنوں پر تشدد کے واقعات پر شدید تحفظات ہیں۔ جس پرملک دشمن حد تک متنازعہ اور مشکوک سرگرمیوں میں ملوث تنظیم پی ٹی ایم سے تعلق رکھنے والے ایم این اے محسن داوڑ نے جوابی ٹویٹ میں اشرف غنی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہماری ریاست نے ارمان لونی کے قتل کو اپنا جرم سمجھنے کی بجائے پی ٹی ایم کے کارکنوں کو گرفتار کرنا شروع کر دیا ہے۔افغان صدر کی ٹویٹ کو پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ افغان لیڈڑشپ کے اس قسم کے غیرذمہ درانہ بیانات پاکستان کے معاملات میں کھلی مداخلت ہیں۔انہوں نے کہا کہ افغان لیڈرشپ کوافغان عوام کے دیرینہ مسائل حل کرنے پر غور کرنا چاہیے۔واضح رہے کہ بھارت کی جانب سے ایل او سی کی خلاف ورزیوں اور بھارتی فوج کی جانب سے مقبوضہ کشمیرمیں جاری قتل و غارت پر ہمیشہ خاموش رہنے والے افغان صدر امریکہ اور طالبان کے مابین مذاکرات کی کامیابی سے خاصے پریشان نظر آرہے ہیں۔اور انھیں اس حوالے سے پاکستانی کردار بھی کافی کھٹک رہا ہے۔کیونکہ حالیہ ٹویٹ میں ان کی بوکھلاہٹ خاصی عیاں ہے۔