صرف کتنے دن بعد امریکہ کی آدھی فوج افغانستان سے نکل جائے گی بہت بڑی خبر آگئی
ماسکو/واشنگٹن(آئی این پی)ماسکو مذاکرات میں شریک طالبان وفد کا کہنا ہے کہ امریکہ نے حالیہ مذاکرات میں اپریل تک افغانستان سے فوجیوں کی تعداد نصف کرنے کا عندیہ دیا تھا،دوسری جانب امریکی سینٹرل کمانڈ کے جنرل جوزف واٹل کا کہنا ہے کہ طالبان کے ساتھ مذاکرات ابھی ابتدائی مرحلے میں ہیں ،افغان امن عمل میں کابل حکومت کا کردار بہت زیادہ
اہمیت کا حامل ہے،کابل حکومت کا مذاکراتی عمل میں شریک ہونا نہایت ضروری ہے۔ بدھ کو بین الاقوامی ادارے کی جاری کردہ تفصیلات کے مطابق ماسکو مذاکرات میں شریک طالبان وفد کا کہنا ہے کہ امریکہ نے حالیہ مذاکرات میں اپریل تک افغانستان سے فوجیوں کی تعداد نصف کرنے کا عندیہ دیا تھا۔واضح رہے کہ امریکہ نے قطر میں امن مذاکرات کا آغاز کیا تھا جس میں اس 17سالہ طویل جنگ کے خاتمے اور قیام امن کے لئے لائحہ عمل ترتیب دینا قرار پایا تھا۔دوسری جانب امریکی سینٹرل کمانڈ کے جنرل جوزف واٹل کا کہنا ہے کہ طالبان کے ساتھ مذاکرات ابھی ابتدائی مرحلے میں ہیں ،افغان امن عمل میں کابل حکومت کا کردار بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہے،کابل حکومت کا مذاکراتی عمل میں شریک ہونا نہایت ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ افغانستان کے مصالحت کے لئے امریکی خصوصی نمائندے زلمی خلیل زاد افغان حکومت سے مسلسل مشورے میں ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہمناسب لائح عمل ترتیب دیا جائے۔