طالبان نے راکٹ لانچرز سے افغان سکیورٹی فورسز کی اینٹ سے اینٹ بجا ڈالی کتنے اہلکاروں کے پرخچے اڑ ئے، مرنے والوں ک تعداد بڑھ سکتی ہے
کابل(آئی این پی )افغان حکام کے مطابق شمال مشرقی افغانستان میں طالبان حملوں میں 19سیکیورٹی اہلکاراورحکومتی حمایت یافتہ گروپ کے افرادجاں بحق جب کہ 24زخمی ہو گئے، جمعرات کو بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق صوبہ تخارکے خواجہ گھڑ ضلع حملے میں 8 سیکورٹی اہلکار جاں بحق اور 14 زخمی ہوئے۔ضلعی گورنرامحمد عمرنے
تصدیق کی ہے کہ طالبان نے سیکیورٹی چیک پوسٹ پر حملہ کر کے 8اہلکاروں کو ہلاک کر دیا جب کہ 14کو زخمی کر دیا گیا ہے۔صوبہ جوزجان میں بھی حکومتی حمایت یافتہ گروپ کے 4 افراد کو ہلاک اور 5 کو زخمی کردیا گیا ہے۔ایک سیکورٹی اہلکار نے نام نہ بتانے کے شرط پر میڈیا کو بتایا ہے کہ عسکریت پسندوں نے راکٹ لانچر سمیت بھاری اسلحہ بھی قبضے میں لے لیا تاہم شدت پسندوں سیکیورٹی چیک پوسٹ پر قبضہ کرنے میں ناکام رہے ہیں، دوسری جانب طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ایک بیان میں حملے کی زمہ داری قبول کی ہے ۔ایک اور اطلاع کے مطابق فغانستان کے شمال میں سیکورٹی چیک پوسٹ پر حملے میں7 سات پولیس اہلکار ہلاک جبکہ5 زخمی ہوئے ہیں۔ جمعرات کو صوبہ بغلان کے صوبائی کونسلرظریف نے میڈیا کو بتایا کہ حملہ صوبہ بغلان کے مضافاتی علاقے پلی خمری میں ایک سیکورٹی چیک پوسٹ پر ہوا ہے۔ واضح رہے کہ ابھی تک طالبان سمیت کسی گروپ نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔