چین کا سائنس کی دنیا میں سب سے بڑا کرشمہ سونے کے ذخائر کے ڈھیر لگا ڈالے کون سی سستی ترین چیز استعمال کی، پوری دنیا حیران
بیجنگ(آئی این پی)چینی سائنسدانوں نے اپنی کمال ذہانت کے بل بوتے پر تانبے کو سونے کی شکل میں تبدیل کر دیا، اس دریافت سے مہنگی اور نایاب دھاتوں کا کارخانوں میں استعمال نمایاں حد تک کم کیا جاسکے گا۔جمعرات کو بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق قصے کہانیوں میں لوہے کو سونے میں بدل دینے کی طاقت رکھنے والے ایک پتھر کو پارس پتھر کا
نام دیا گیا مگر چین میں تو ایسا سائنسدانوں نے کرکے دکھا دیا۔جی ہاں چینی سائنسدانوں کی ایک ٹیم نے سستے تانبے کو ایک ایسے میٹریل میں بدل دیا جو کہ لگ بھگ سونے جیسا ہے۔جریدے جرنل سائنس ایڈوانسز میں شائع ایک تحقیق میں کہا گیا کہ اس دریافت سے مہنگی اور نایاب دھاتوں کا کارخانوں میں استعمال نمایاں حد تک کم کیا جاسکے گا۔ڈالیان انسٹیٹوٹ آف کیمیکل فزکس کے سائنسدانوں نے یہ کامیابی حاصل کی۔انہوں نے تانبے کو گرم اور برقی طور پر چارج آراگون گیس میں چھوڑا جس نے تانبے کی سطح پر ریت کی ایک پتلی تہہ سی بنادی۔اس ریت کی ہر تہہ میں چند نانومیٹرز تھے اور محققین نے بعد ازاں اس میٹریل کو ری ایکشن چیمبر میں ڈال کر کوئلے کو الکحل میں بدل دیا، جو کہ ایک پیچیدہ اور مشکل کیمیائی عمل ہے جو کہ قیمتی دھاتوں کو موثر طریقے سے استعمال کرنے کے لیے ہی استعمال ہوتا ہے۔محققین کے مطابق تانبے کے نانو میٹر کی کیٹالیٹک کارکردگی سونے یا چاندی سے ملتی جلتی تھی۔تانبا وزن اور دیکھنے میں سونے جیسا ہی ہوتا ہے اور صدیوں سے کیمیائی ماہرین اسے سونے میں بدل کر فوری امیر ہونے کا خواب دیکھتے رہے ہیں۔تاہم چینی سائنسدانوں نے جس تانبے کو سونے جیسا بنایا ہے اس کی کثافت بدستور عام تانبے جیسی ہے مگر محققین کے مطابق یہ چینی صنعتوں کے لیے ایک اہم پیشرفت ثابت ہوگی۔اس وقت برقی مصنوعات کے پرزوں میں قیمتی دھاتوں جیسے سونے، چاندی اور پلاٹینیم کا استعمال ہوتا ہے۔