ڈیڑھ لاکھ پاکستانیوں کے بیرون ملک اکائونٹس میں کتنے ارب ڈالر موجود سوئٹزر لینڈ کی حکومت سے کیا معاہدہ طے پا گیا تحریک انصاف حکومت نے دو ٹوک اعلان کردیا
اسلام آباد(آئی این پی ) حکومت کی طرف سے سینٹ کو بتایا گیا ہے کہ 29 ممالک میں پاکستانیوں کے ڈیڑھ لاکھ اکائونٹس میں 10 سے 11 ارب ڈالر ہو سکتے ہیں، سوئٹزرلینڈ میں 200 ارب ڈالر موجود ہونے کی بات سابق وزیر خزانہ اسحق ڈار نے 2013ء میں اسمبلی میں کی تھی، سوئٹزر لینڈ کے ساتھ پہلے معاہدہ مکمل نہیں تھا، اب ہم نے معاہدہ کر لیا ہے،
جنوری سے سوئس اکائونٹس کے حوالے سے تفصیلات آنا شروع ہو جائیں گی، فائلرز اور نان فائلرز کے معاملے کی وجہ سے سوزوکی گاڑیوں کی پیداوار میں 40 فیصد تک کمی ہوئی ہے، کمپنیوں کے پاس گاڑیاں موجود ہیں اور ان کی بکنگ کرانے والوں کے لئے گاڑی کی بروقت فراہمی میں کوئی مسئلہ نہیں،جمعہ کو ایوان بالا میں وقفہ سوالات کے دوران وزیر مملکت ریونیو حما د اظہر بتایا کہ سابق حکومت کے دور میں سوئٹزرلینڈ کے ساتھ ایک معاہدہ کیا گیا تھا جو دوہرے ٹیکسوں اور متعلقہ چیزوں سے متعلق تھا لیکن اس میں اکائونٹس کی تفصیلات کا معاملہ شامل نہیں تھا، موجودہ حکومت نے دوبارہ اس پر مذاکرات کئے اور معاہدہ کو مکمل کیا ہے، جنوری میں اس سلسلے میں پیش رفت ہو گی، 29 ممالک کے اعداد و شمار سامنے آ چکے ہیں، ڈیڑھ لاکھ اکائونٹس میں 10 سے 11 ارب ڈالر ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سابق وزیر خزانہ اسحق ڈار نے 2013ء میں قومی اسمبلی میں سوئس بینکوں میں پاکستانیوں کے دو سو ارب ڈالر کی موجودی کی بات کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ سوئس اکائونٹس کی تفصیلات سامنے آنے کے بعد پتہ چلے گا کہ کون سے اکائونٹس ٹیکس گوشواروں ظاہر کئے گئے ہیں اور کون سے نہیں، جس کے بعد ہی اس حوالے سے کوئی کارروائی ہو گی۔ وزیراعظم کے مشیر برائے صنعت و پیداوار عبدالرزاق دائود نے بتایا کہ نئی گاڑی کے لئے بکنگ کرانے والے افراد ڈیلرز کے لئے مینوفیکچررز کو پانچ لاکھ روپے کی پیشگی ادائیگی کرتے ہیں اور اگر 60 دن میں ان کو گاڑی نہیں دی جاتی تو اس پر مینوفیکچررز کو انٹرسٹ ادا کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت مارکیٹ کی صورتحال ڈائون ہے، فائلر اور نان فائلرز کے معاملے کی وجہ سے گاڑیوں کی سپلائی اور طلب کا مسئلہ ہے اور گاڑیوں کی طلب کم ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوزوکی مینوفیکچررز کے مطابق سوزوکی گاڑیوں کی پیداوار میں 40 فیصد تک کمی ہوئی ہے، ٹویوٹا اور سوزوکی کمپنیوں کے پاس گاڑیاں اس وقت موجود ہیں اور ان کی بروقت فراہمی کے حوالے سے کوئی مسئلہ نہیں ہے، نان فائلرز چونکہ نئی گاڑیاں نہیں خرید سکتے اس لئے مارکیٹ میں مندی کی کیفیت ہے۔