Sunday September 14, 2025

طالبان اورامریکہ کے مذاکرات کامیاب ہوگئے حقانی نیٹ ورک اور یورپی ملکو ں کے کئی بڑے قیدی رہا 17سالہ جنگ کے خاتمے بارے بہت بڑی خبر

طالبان اورامریکہ کے مذاکرات کامیاب ہوگئے حقانی نیٹ ورک اور یورپی ملکو ں کے کئی بڑے قیدی رہا 17سالہ جنگ کے خاتمے بارے بہت بڑی خبر

ابوظہبی(مانیٹرنگ ڈیسک) افغان روڈ میپ کے تحت حقانی نیٹ ورک کے9 ارکان کو رہا کردیا گیا ہے، طالبان نے2 روز قبل چند اہم کارکنان کی رہائی کا مطالبہ کیا تھا، اب طالبان بھی امریکی و یورپی قیدی رہا کریں گے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا اور افغان طالبان کے درمیان مذاکراتی عمل کا سلسلہ جاری ہے۔ مذاکرات میں پاکستان سب سے اہم فریق ہے۔کیونکہ

پاکستان نے امریکا، افغان حکومت اور افغانی طالبان کو مذاکرات کی میز پر لا بٹھانے کیلئے اہم کردار ادا کیا ہے۔ مذاکراتی عمل میں ایک ہم پیشرف سامنے آئی ہے۔ جس میں افغان روڈ میپ کے تحت افغان حکومت نے حقانی نیٹ ورک کے9 ارکان کو رہا کردیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق مذاکراتی عمل کے پہلے مرحلے میں طالبان قیادت نے2 روز قبل چند قید اہم رہنماؤں کی رہائی کا مطالبہ کیا تھا۔افغان حکومت نے طالبان کے مطالبے کو مانتے ہوئے کچھ اہم طالبان ارکان کو رہا کردیا ہے۔ رہا کیے جانے 9ارکان میں حقانی نیٹ کے سراج الدین حقانی کے چھوٹے بھائی انس حقانی بھی شامل ہیں۔ ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ اب مذاکرات کے اگلے مرحلے میں طالبان بھی چند امریکی و یورپی قیدیوں کوآزاد کردیں گے۔ جس سے مذاکراتی عمل کا سلسلہ مزید آگے بڑھانے میں مدد ملے گی۔مزید برآں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی ایک اہم بیان جاری کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اب وقت آ گیا ہے کہ امریکی فوج دنیا بھر میں جس جس جنگی محاذ پر موجود ہے۔ وہاں سے گھر واپس آ جائے اور امریکا کی تعمیر نو کا آغاز کیا جائے۔ ماہرین امریکی صدر کے اس بیان کو شام اور افغان جنگ کے باقاعدہ خاتمے کا اعلان تصور کر رہے ہیں۔ دوسری جانب دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے آج جمعرات کو ہفتہ وار بریفنگ کے دوران یو اے ای میں امریکا طالبان مذاکرات سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے کبھی یہ نہیں کہا کہ طالبان پر ہمارا کوئی اثر نہیں تاہم طالبان پر ہمارا اثر محدود ہے۔پاکستان نے یو اے ای میں امریکا طالبان مذاکرات میں افغانستان میں امن و مصالحت کیلئے مشترکہ ذمہ داری کے تحت کردار ادا کیا ہے اور ہمارے کردار کو بین الاقوامی سطح پر تسلیم بھی کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغان قیادت نے بھی مصالحتی اور امن کوششوں کی غرض سے پاکستان کے اقدامات کو سراہا ہے۔ پاکستان افغان تنازعہ کے حل کیلئے کوششوں میں تعاون کیلئے پرعزم ہے۔ ترجمان نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ممبئی میں جناح ہائوس پر ہمارا کلیم برقرار ہے۔ پاکستان اپنے دیرینہ مؤقف سے کبھی بھی پیچھے نہیں ہٹے گا اور جناح ہاؤس کو بھارتی تحویل میں لینے کو کبھی بھی تسلیم نہیں کریںگے۔ نئی دہلی نے بھی ہمارے دعوے کو تسلیم کیا تھا۔ جناح ہاؤس پر ہمارا دعویٰ رہے گا۔