Monday January 27, 2025

نوازشریف کے گارڈز کے تشدد کا نشانہ بننے والے کیمرہ مین کو ہوش آگیا، ہوش میں آتے ہی ایسا انکشاف کر دیا کہ سن کر آپ کا منہ بھی کھلا کا کھلا رہ جائے گا

نوازشریف کے گارڈز کے تشدد کا نشانہ بننے والے کیمرہ مین کو ہوش آگیا، ہوش میں آتے ہی ایسا انکشاف کر دیا کہ سن کر آپ کا منہ بھی کھلا کا کھلا رہ جائے گا

اسلام آباد (ویب ڈیسک )سابق وزیراعظم نوازشریف گزشتہ روز قومی اسمبلی میں آئے جہاں ان کے گارڈ نے نجی ٹی وی سماء نیوز کے کیمرہ مین کو تشدد کا نشانہ بنا ڈالا جس کے باعث وہ وہاں بے ہوش ہو گیا جسے وہاں سے ہسپتال پہنچایا گیا جہاں اسے اب ہوش آ گیا ہے اور وہ خیریت سے ہے ، کیمرہ مین ماجد نے اپنا موقف اور بیان بھی جاری کر دیا ہے ۔ تفصیلات کے

مطابق کیمرہ مین واجد نے ہسپتال میں میڈیا سے گتفگو کرتے ہوئے بتایا کہ جب یہ واقعہ ہوا و اس وقت ایسے کوئی حالات ہی نہیں تھے کہ ایسا کچھ رونما ہو کیونکہ عام طور پر ایسے واقعات جب ہوتے ہیں تو اس کے پس منظر میں ایسی بد تمیزیاں یا زبان درازی شامل ہوتی ہیں جو کہ ان کی جانب سے ہوتی ہے یاہمارے بندوں کی طرف سے ہوتی ہیں ۔واجد کا کہناتھا کہ میں نوازشریف کی گاڑی میں بیٹھنے کے وقت سوچا تھا کہ انہیں گاڑی میں بٹھا کر ایک شاٹ لوں اور پھر بھاگ کر آگے چلا جاؤں اور ایک لانگ شاٹ جاؤں اور اس طرح مجھے گاڑی کے جاتے ہوئے کا شاٹ مل جانا تھا تو جب میں بھاگ کر جارہاتھا تو مجھے کسی نے پیچھے سے ہٹ کیا تھا ، میں بے ہوش ہو گیا ، مجھے کچھ یاد نہیں تھا کہ پیچھے سے کس بندے نے ماراے ہے ، جب مجھے واپس ہوش آیا تو مجھے پتا چلا کہ کسی نے میرے منہ پر لات ماری ہے ۔ ورنہ مجھے جو یاد رہا وہ یہی تھا کہ مجھے کسی نے پیچھے سے ہٹ کیا اور میں نیچے گر گیا ۔واجد کا کہناتھا کہ میڈیاکے دیگر دوستوں نے میرے ساتھ بہت تعاون کیا اور میری جب تھوڑی آنکھ کھلی تو ہر طرف میڈیا کے ہی دوست کھڑے تھے ، ملک سے باہر جو میڈیا کے

نمائندے ہیں انہوں نے بھی فون کیا اور خیریت دریافت کی ۔ واجد کاکہناتھا کہ میں شکر گزار ہوں اور میں بتانا چاہتا ہوں کہ میں خیریت سے ہوں اور جلد ہی دوبارہ فیلڈ میں ہوں گا ۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز یہ واقع پیش آیا تھا جس کے بعد سپیکر قومی اسمبلی اور پنجاب حکومت کی جانب سے نوٹس لیا گیا تھا ۔ سپیکر قومی اسمبلی نے ذاتی سیکیورٹی گارڈز کی اسمبلی میں داخلے پر پابندی عائد کر دی ہے جبکہ پولیس نے مقدمہ درج کرتے ہوئے دونوں گارڈز کو حراست میں لے لیا ہے اور نہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجوا دیا گیا ہے ۔دوسری جانب آج نوازشریف نے بھی صحافیوں کو دعوت پر بلایا جس دوران انہوں نے معاملے کی تحقیقات کروانے اور گارڈز کیخلاف سخت ایکشن لینے کی بھی یقین دہانی کروائی اور انہوں نے معاملے پر معذرت بھی کی، نوازشریف نے کہا کہ انہیں صحافی پر تشدد کا سن کر بہت دکھ اور افسوس ہوا۔

FOLLOW US