Thursday November 28, 2024

سرکاری ملازمین کی ریٹائرمنٹ کی عمر میں اضافے پر غور!! کتنے سال تک اضافہ کیا جاسکتا ہے؟

سرکاری ملازمین کی ریٹائرمنٹ کی عمر میں اضافے پر غور!! کتنے سال تک اضافہ کیا جاسکتا ہے؟

پشاور (نیوز ڈیسک ) خیبرپختونخوا حکومت نے سرکاری ملازمین کی ریٹائرمنٹ کی عمر میں اضافے پر غور شروع کر دیا۔مدت ملازمت میں توسیع سے خزانے پر پنشن کے بڑھتے ہوئے دباؤ کو کم کیا جا سکے گا۔تجربہ کار بیوروکریسی کے بڑھتے ہوئے خلا کو بھی کم کیا جاسکے گا،میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ ملازمین کے لیے مدت ملازمت 60 سال سے 63 سال کرنے کے لیے تجاویز صوبائی کابینہ کو پیش کر دی گئی ہیں۔خیبرپختونخوا حکومت نے سرکاری ملازمین کی مدت میں 60 سال سے 63 سال کرنے سے متعلق تجاویز غور کے لیے خیبرپختونخوا کابینہ میں پیش کر دی ہیں۔تجاویز میں کہا گیا ہے کہ 1960ء میں ریٹائرمنٹ کی عمر 50 سال تھی۔1973ء میں ریٹائرمنٹ کی عمر 60 سال مقرر کی گئی،سرکاری ملازمین کی مدت ملازمت کی پالیسی اوسط عمر کے تناسب سے تیار کی گئی تھی۔1960ء میں پاکستان میں اوسط عمر 45.26 اور ریٹائرمنٹ کی عمر 50 سال جب کہ 1960ء میں ہی اوسط عمر 54۔38 اور مدت ملازمت کی حد 60 سال مقرر کی گئی۔26سال گزرنے کے بعد بھی ریٹائرمنٹ کی عمر میں اضافہ نہیں کیا گیا،تجاویز میں کہا گیا ہے کہ مدت ملازمت میں توسیع سے خزانے پر پنشن کے بڑھتے ہوئے دباؤ کو کم کیا جا سکے گا جب کہ تین سالوں میں حکومت کو 76۔5 بلین روپے کی بچت ہو گی،تجربہ کار بیوروکریسی کے بڑھتے ہوئے خلا کو بھی کم کیا جاسکے گا۔قبل از وقت ریٹارمنٹ کے لیے مدت ملازمت میں 5 سال اور قبل از وقت ریٹارمنٹ کے لیے مدت ملازمت 25 سے 30سال کرنے کی

تجویز شامل ہے۔واضح رہے خیبر پختونخوا حکومت ا س سے قبل بھی کئی شاندار اقدامات کر چکی ہے جس کی وجہ سے انہیں سراہا بھی جاتا ہے یہی وجہ ہے خیبرپختونخوا کے لوگوں نے اس بار بھی تحریک انصاف کو ووٹ کر دے کر انہیں منتخب کیا۔

FOLLOW US