رشتے سے انکار پر شروع ہونے والے جھگڑے نے اعظم سواتی کی وزارت چھین لی
اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) رشتے کے تنازعے پر شروع ہونے والی ملازمین کی لڑائی نے اعظم سواتی کی وزارت چھین لی۔اعظم سواتی کے ملازم نے رشتے سے انکار کرنے پر متاثرہ خاندان کی گائے کھول لی تھی۔تفصیلات کے مطابق آج وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی اعظم سواتی نے اپنے فارم ہاوس پر ہونے والے جھگڑے میں قصور وار ثابت ہونے پر استعفیٰ دے
دیا ہے۔اس حوالے سے جے آئی ٹی کی رپورٹ نے اصل حقائق سے پردہ اٹھا دیا ہے۔معروف صحافی روف کلاسراء نے جے آئی ٹی کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ در اصل اعظم سواتی کے ایک ملازم نے اپنے بیٹے کے لیے باجوڑ خاندان سے رشتہ مانگا تھا جس پر باجوڑ خاندان نے انکار کر دیا۔اعظم سواتی کے ملازم نے انکار کو دل پر لے کر اسے انا کا مسئلہ بنا لیا۔جس کے بعد اس ملازم نے باقی ملازمین کو ساتھ ملا کر اس خاندان کی گائے کھول کر اپنی زمنیوں پر باندھ دی،اس پر مذکورہ خاندان کے لوگ آئے وہ اعظم سواتی کے ملازمین کے سامنے سے وہاں موجود بچھڑا کھول کر لے گئے۔اس پر جھگڑے کا آغاز ہوا۔پہل اعظم سواتی کے ملازمین نے کی جبکہ جواب میں باجوڑ خاندان کے لوگوں نے بھی ملازمین پر حملہ کیا اور ایک دوسرے کو زدوکوب کیا۔اس پر اعظم سواتی کے بیٹے نے سارے کا سارا معاملہ اپنے والد کے گوش گزار کیا تو انہوں نے آئی جی اسلام آباد کو فون کر کے کہا کہ میرے گھر پر 12 سے 15 دہشتگردوں نے حملہ کیا ہے اور یہی بات انہوں نے تمام پولیس افسران کو بھی بتائی جبکہ یہ بات سراسر جھوٹ تھی اور اس کے بعد جو کچھ بھی ہوا وہ سب سے کے سامنے ہے یوں رشتے کا تنازعہ گائے کے معاملے میں تبدیل ہوا اور گائے کا معاملہ تنازعے کی وجہ بنا اور یوں یہ جھگڑا اعظم سواتی کی وزارت لے گیا۔