بزدل بھارت کا پاکستان پر خوفناک حملہ۔۔پاک فوج کا منہ توڑ جواب، دشمن کی گنیں خاموش، کتنے فوجی نشانہ بنے؟سب سے بڑی خبر
عباس پور /جموں (اے این این ) بھارت کی کنٹرول لائن پر بلا اشتعال فائرنگ،پاک فوج کا منہ توڑ جواب،دو فوجی زخمی بی ایس ایف کے اہلکاروں نے فارورڈ کہوٹہ کے سرحدی علاقوں میں سول آبادی کو نشانہ بنایا ،کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی،بھارت کا پاکستان پر فائرنگ میں پہل کرنے کا روایتی الزام ۔تفصیلات کے مطابق بھارتی فوج نے کنٹرول لائن پر ایک بار پھر بلا اشتعال فائرنگ کی اور کنٹرول لائن سے ملحقہ فارورڈ کہوٹہ کے سرحدی علاقوں کو نشانہ بنایا ۔جن علاقوں میں گولہ باری کی گئی ان میں عباس پور اور حویلی کے مضافاتی علاقے شامل ہیں۔
بھارتی گولہ باری سے کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں تاہم گولہ باری سے متعدد گھروں اور لوگوں کی جانب سے اکھٹے کئے گئے جانوروں کے چارے کو نقصانات کی اطلاع ہیں ۔اس موقع پر پاک فوج نے دشمن کو منہ توڑ جواب دیا اور ان چیک پوسٹوں کو نشانہ بنایا جہاں سے پاکستانی علاقے میں فائرنگ کی جارہی تھی۔پاک فوج کی جوابی کارروائی میں دو بھارتی فوجی زخمی ہوئے ہیں ۔دوسری جانب بھارت نے پاکستان پر دراندازی میں پہل کا روایتی الزام عائد کیا اور اپنے دو فوجیوں کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے ۔مقبوضۃ وادی میں بھارتی فوج کے ترجمان کرنل راجیش کالیا نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ بدھ اور جمعرات کو لائن آف کنٹرول پر کمل کوٹ سیکٹر میں پتھر موسی فوجی چوکی پر پاکستانی فوج کی جانب سے حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں یہاں تعینات 8آر آر سے وابستہ 2اہلکار دیپو ویسو ناتھ اور نائیک ایم میلن شدید زخمی ہوئے، جنہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کردیا گیا۔اس کے بعد بھارتی فوجیوں نے بھی جواب دیا جس کے نتیجے میں آر پار گولہ باری ہوئی۔کمل کوٹ سیکٹر میں رات 10 بجکر 50 منٹ پر ہلکی فائرنگ کا تبادلہ شروع ہوا جو قریب آدھے گھنٹے تک جاری رہا۔ اسی دوران چوکی پر تعینات8 آر آر سے وابستہ سپاہی دوپے وشوناتھ اور نائک ایم ولیم نامی دو فوجی اہلکار زخمی ہوئے جنہیں فوجی ہسپتال اوڑی میں داخل کیا گیا ۔بھارتی میڈیا کے مطابق پاکستانی فوج نے نانک،شنکر،بوچر اور پتھر موسا نامی چوکیوں کو نشانہ بنایا۔ ہندوستانی فوج نے بھی جوابی کارروائی کی، تاہم اس دوران کسی بھی جانی یا مالی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔ادھر گولہ باری کا سلسلہ شروع ہوتے ہی کنٹرول لائن پر واقع کملکوٹ، دردکوٹ، ایشم، دولانجہ،چھپراں، ٹار، وغیرہ میں لوگ خوف پھیل گیا۔