8.5شدت کے زلزلے کی پیش گوئی
نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت کے ماہرین ارضیات نے ہمالیہ کے پہاڑی سلسلے میں ایسا خوفناک زلزلہ آنے کی پیش گوئی کر دی ہے کہ سن کر ہر پاکستانی، بھارتی اور نیپالی شہری پریشان ہو جائیں گے۔ ویب سائٹ thequint.com کے مطابق جواہر لعل نہرو یونیورسٹی کے ایڈوانسڈ سائنٹفک ریسرچ سنٹر کے ماہرین نے بتایا ہے کہ ہمالیہ کے اس خطے میں گزشتہ 600سے 700سالوں سے زلزلہ نہیں آیا، جس کی وجہ سے زیرزمین دباؤ اس قدر بڑھ چکا ہے کہ اب مستقبل میں کسی بھی وقت انتہائی تباہ کن زلزلہ آ سکتا ہے جس کی شدت 8.5یا اس سے بھی زیادہ ہو سکتی ہے۔ اس زلزلے سے نیپال، بھارت اور پاکستان کے علاقے شدید متاثر ہوں گے۔جیو لوجیکل جرنل میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق ماہرین نے پہلے سے موجود ڈیٹاکے ساتھ ساتھ مغربی نیپال کے علاقے موہنا کھولا اور بھارتی سرحدی
علاقے چھورگالیا کے نیچے زمینی تناؤ کے ڈیٹا کا بھی تجزیہ کیا اور معلوم کرنے کی کوشش کی کہ یہاں آخری بار زلزلہ کب آیا تھا۔ ماہر ارضیات سی پی راجندرن کا کہنا تھا کہ ”تحقیق کے نتائج میں ہمیں معلوم ہوا کہ اس علاقے میں آخری زلزلہ1315ءسے 1440ءکے درمیان آیا تھا۔ اس کی شدت بھی 8.5سے زائد تھی۔ تب سے اس علاقے میں زیرزمین تناؤ جمع ہو رہا ہے اور اب اس نہج پر پہنچ چکا ہے کہ کسی بھی وقت تباہ کن زلزلہ آ سکتا ہے۔“ امریکہ کی یونیورسٹی آف کولوریڈو کے ماہرین نے بھی بھارتی ماہرین کے تحقیقاتی نتائج کی تصدیق کی ہے۔ یونیورسٹی آف کولوریڈو کے ماہر راجر بلہیم کا کہنا تھا کہ ”بھارتی ماہرین کی تحقیق کے نتائج انتہائی درست ہیں اور انہیں کسی طور غلط قرار نہیں دیا جا سکتا۔ یہ حقیقت ہے کہ اس علاقے میں کسی بھی وقت بڑا زلزلہ آ سکتا ہے۔“